کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد1) - صفحہ 640
نمازِ ظہر کی فضیلت اور اس پر محافظت: مذکورہ احادیث میں جس طرح نمازِ فجر و عشا اور عصر پر محافظت کی مذکورہ احادیث میں تاکید آئی ہے،ایسے ہی صحیح بخاری و مسلم،سنن نسائی،موطا امام مالک اور مسند احمد میں مروی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ والی حدیث میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ ظہر کی محافظت کی بھی ترغیب دلائی اور اُسے اوّل وقت میں ادا کرنے پر ثواب کی بشارت دیتے ہوئے فرمایا ہے: ﴿۔۔۔وَلَوْ یَعْلَمُوْنَ مَا فِی التَّہْجِیْرِ لَاسْتَبَقُوْا إِلَیْہِ [1] ’’اگر ان لوگوں کو نمازِ ظہر بر وقت ادا کرنے کے اجر و ثواب کا پتا چل جائے تو وہ ضرور اس کی طرف بھاگے بھاگے آئیں اور ایک دوسرے پر سبقت کر نے لگیں۔‘‘ نمازِ مغرب کی فضیلت اور اس پر محافظت: سابق میں چار نمازوں کی فضیلت اور ان پر محافظت کے سلسلے میں متعدد احادیث آگئی ہیں۔پانچویں نماز ہے نمازِ مغرب۔خاص نمازِ مغرب کے نام سے مطلق تو ہمیں کوئی حدیث نہیں ملی،جس میں اس کی فضیلت اور اس پر محافظت کا ذکر ہو۔البتہ بعض مطلق احادیث میں فرض نمازوں کو بروقت ادا کرنا اور محافظت کا ذکر آیا ہے اور ظاہر ہے کہ یہ نمازِ مغرب بھی ان میں شامل ہے۔دو ٹھنڈی نمازوں کی فضیلت صحیح بخاری و مسلم کی ایک حدیث میں آئی ہے اور ان ٹھنڈی نمازوں میں سے ایک اس نمازِ مغرب کو بھی شمار کیا گیا ہے،چنانچہ صحیحین میں حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿مَنْ صَلَّی الْبَرْدَیْنِ دَخَلَ الْجَنَّۃَ[2] ’’جس نے دو ٹھنڈی نمازیں پابندی سے ادا کیں،وہ جنت میں داخل ہو گیا۔‘‘ اِن دونوں نمازوں سے مراد تو فجر اور عصر ہیں اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں ان دونوں کے نام بھی وارد ہوئے ہیں۔البتہ حضرت ابو عبید رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ نمازِ مغرب بھی اس میں داخل
[1] صحیح البخاري،رقم الحدیث(615) صحیح مسلم مع شرح النووي(4/ 157) صحیح سنن النسائي،رقم الحدیث(526) صحیح الجامع(5/ 79) [2] صحیح البخاري(2/ 52) صحیح مسلم(3/ 5/ 135) صحیح الجامع(3/ 5/ 311)