کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد1) - صفحہ 156
دوسری قسم ہے،ظاہری نجاست اور پلید ی سے جسم،لباس اور جگہ کو پاک کر نا۔
تیسری قسم ہے،جسم کے مختلف حصوں میں جو گندگیاں اور میل پیدا ہوتا رہتا ہے،اس کی صفائی کرنا،جیسے ناک،دانتوں،ناخنوں اور زائد بالوں کی صفائی ہے۔[1]
قرآن و سنت کی تصریحات اور حضرت محدث دہلوی کی نفیس تحقیقات سے یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہوجاتی ہے کہ اسلام میں صفائی و ستھرائی اور طہارت و پاکیزگی کوبڑا مقام حاصل ہے اور اس کا اپنے پیروکاروں سے طہارت و پاکیزگی رکھنے کا بڑا پُرزور مطالبہ ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں عقائد و اعمال کی اور ظاہری و باطنی ہر قسم کی نجاستوں سے طہارت و پاکیزگی اختیار کرنے کی توفیق سے نوازے۔آمین ثم آمین۔
[1] حجۃ اﷲ البالغۃ مترجم اردو از مولانا عبد الحق حقاني(ص: 274) طبع کراچی