کتاب: فقہ السنہ - صفحہ 46
الجماعۃ۔ مروان اصفر تابعی ہیں ، اہل بصرہ میں سے ہیں ۔ ٹیکسٹ بک میں انھیں مروان اصغر لکھا جانا طباعت کی غلطی ہے۔ یا پھر ان دونوں روایات میں تطبیق دیتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ فضا میں قبلہ رخ منہ یا پیٹھ کرنا حرام ہے جبکہ عمارت ہو تو جائز۔کیونکہ مروان الاصفر سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ’’ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ آپ نے اپنی اونٹنی کو قبلہ کے سامنے بٹھایا وہ اس کی طرف پیشاب کررہے تھے۔ تو میں کہا کہ اے ابو عبد الرحمن! کیا اس سے منع نہیں کیاگیا؟ انھوں نے جواب دیا کہ بالکل۔ لیکن اس کی ممانعت فضا میں ہے۔ تو جب آپ اور قبلہ کے درمیان کوئی چیز حائل ہو کہ آپ کو چھپا لے تو کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ رواہ ابو داؤد وابن خزیمہ والحاکم۔ اور اس کی سند حسن ہے جیسا کہ فتح الباری میں ہے۔ ۶۔ کہ وہ نرم اور پست جگہ تلاش کرے تاکہ وہ اس جگہ میں نجاست لگنے سے بچ سکے۔ کیونکہ ابو موسی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کتے ہیں کہ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک باغ کے سمت میں نرم جگہ کی طرف آئے اور پیشاب کیا۔ اور فرمایا کہ’’ جب کوئی شخص پیشاب کرے تو وہ اپنے پیشاب کے لیے (کوئی جگہ ) تلاش کرے۔‘‘ رواہ احمد وابو داؤد۔ اس حدیث میں اگرچہ مجہول راوی ہے لیکن اس کا مفہوم صحیح ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں ؟ کہ قتادہ بن دعامہ السدوسی مشہور تابعی ہیں ۔ صحابہ میں سے صرف انس رضی اللہ عنہ سے ان کا سماع ثابت ہے۔ اس لیے دیگر صحابہ سے جب یہ بیان کریں تو وہ روایت منقطع قرار پاتی ہے۔ یہ شخص تدلیس میں مشہور تھے۔ یہ بات مد نظر رہے کہ ابو قتادہ ایک الگ راوی ہیں ، یہ تبع تابعی ہیں ۔ اگرچہ ان پر بھی تدلیس کا الزام ہے۔ ۷۔ وہ سوراخ سے بچے تاکہ اسے اس میں موجود کیڑے وغیرہ نقصان نہ پہنچائے۔ اس کی دلیل قتادہ سے مروی روایت ہے وہ عبد اللہ بن سرجس سے بیان کرتے ہیں ، انھوں نے کہا کہ ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سوراخ میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا۔ انھوں نے