کتاب: فقہ السنہ - صفحہ 38
میں سے پہلی مرتبہ مٹی کے ساتھ دھونا ہوگا۔ کیونکہ ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ جب کتا کسی کے برتن میں منہ ڈال تو اس کی پاکی سات مرتبہ دھو کر ہوگی، ان میں سے پہلی مرتبہ مٹی کے ساتھ۔‘‘ رواہ مسلم واحمد وابو داؤد والبیہقی۔ اور اگر کتاب کسی ایسے برتن میں منہ مارے جس میں جما ہوا کھانا ہو تو جہاں اس کا منہ لگا ہو اسے اور اس کے اردگر کو پھینک دیا جائے گا۔ اور باقی ماندہ سے استفادہ کیا جائے کیونکہ وہ اپنی سابقہ طہارت پر باقی ہے۔ جہاں تک کتے کے بالوں کا تعلق ہے تو وہ پاک ہیں ، ان کی نجاست کی ثابت نہیں ہے۔ مشقی سوالات مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات تحریر کیجئے۔ ٭ طہارت ایمان کا حصہ کیونکر ہوسکتی ہے، جبکہ طہارت کا تعلق جسم ہے اور ایمان کا تعلق فکر ونظر سے ہے؟ ٭ کپڑوں پر بچے کے پیشاب یا مذی لگ جانے کی صورت میں چھینٹے مارنے کی رخصت میں کیا حکمت ہوسکتی ہے؟ ٭ کیا شراب نجس ہے؟ اور ان پرفیومزکو استعمال کرنے کا کیا حکم ہے جن میں الکحل ڈالی جاتی ہے؟ ٭ اس اصول کی مثالوں کے ساتھ وضاحت کیجئے: ’’ہر نجس چیز حرام ہوتی ہے لیکن ہر حرام چیز ضروری نہیں ہے کہ نجس ہو۔‘‘ ٭ ’’الماء الذی لاقتہ النجاسۃ‘‘ کی کون سی دو اقسام ہیں ؟ نیز راجح موقف بھی تحریر کیجئے۔ ٭٭٭