کتاب: فقہ السنہ - صفحہ 27
نجاست وہ گندگی ہے کہ مسلمان پر جس سے بچنا ضروری ہوتا ہے اور اگر اسے لگ جائے تو اسے دھونا ضروری ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَثِیَابَکَ فَطَہِّرْo﴾ (المدثر:۴) ’’ اور اپنے کپڑے پاک رکھیے۔‘‘ اور مزید فرمان ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَہِّرِیْنَ﴾ (البقرۃ:۲۲۲) ’’ اللہ اُن لوگوں کو پسند کرتا ہے، جو بہت زیادہ رجوع کریں اور پاکیزگی اختیار کریں ۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ طہارت ایمان کا حصہ ہے۔‘‘ اس کی کچھ بحثیں ہیں جن کا تذکرہ ہم ذیل میں کررہے ہیں : نجاست کی اقسام ۱۔ مردار: ’’مات حتف انفہ‘‘ کا ترجمہ طبعی موت مرنا کیوں کیا جاتا ہے؟ مردار وہ ہے جو طبعی موت مرجائے، یعنی بغیرذبح کیے۔ اس میں وہ گوشت بھی شامل ہے جو زندہ جانور سے کاٹا جائے۔ کیونکہ ابو واقد لیثی رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ زندہ جانور سے کاٹا گیا گوشت مردار ہوگا۔‘‘ رواہ ابو داؤد والترمذی اور امام ترمذی نے اسے حسن بھی قرار دیا ہے۔ اور کہا ہے کہ اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ ا۔ مچھلی اور ٹڈی۔ کیونکہ یہ پاک ہیں ، ابن عمر رضی اللہ عنہما کی اس حدیث کی وجہ سے۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ہمارے لیے دو مردار اور دو خون حلال کیے گئے ہیں ۔ جہاں تک دو مرداروں کا تعلق ہے تو وہ مچھلی اور ٹڈی ہیں ۔ اور جہاں تک دو خونوں کا تعلق ہے تو وہ جگر اور تلی ہیں ۔‘‘ رواہ احمد والشافعی وابن ماجہ والبیہقی والدار