کتاب: فکری امن اسلام میں اس کی اہمیت ، کردار اور ثمرات - صفحہ 33
تیسری فصل: ’’فکری امن‘‘ کے قیام میں شریعت اسلامیہ کا کردار اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ’’فکری امن‘‘ کے قیام میں شریعت کا کردار اہم ترین ہے۔ مندرجہ ذیل امور کی بناء پر اس بات کی وضاحت ہو سکتی ہے: (1)… لوگوں کے دلوں میں صحیح عقیدہ راسخ کرنا ایمان اور امن کا بنیادی تعلق: لفظ امن اور ایمان دونوں ہی ((أم، ن)) سے بنے ہیں ۔ ان حروف سے بنائے گئے الفاظ کا ذکر قرآن مجید میں تقریباً 800 مقامات پر کیا گیا ہے۔ مومنون، ایمان، امانت، امین اور امن تمام کلمات راحت ، سکون ، سعادت، قرار، بہترین زندگی، خوف و غم سے دوری پر اس شخص کے لیے دلالت کرتے ہیں جو اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ کی اطاعت کرے اور اس کے احکام کو بجا لائے جب کہ اس کے برعکس وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور اس کی حکم عدولی کرے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ أُولَئِكَ لَهُمُ الْأَمْنُ وَهُمْ مُهْتَدُونَ ﴾ (الانعام: 82) ’’وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان کو ظلم (شرک) سے نہیں ملایا تو یہی لوگ ہیں جن کے لیے امن ہے اور وہی ہدایت یافتہ ہیں ۔‘‘ [1] حقیقی امن اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا، جب تک اللہ تعالیٰ کے رب ، خالق، مالک اور فقط ایک ہی معبود برحق ہونے پر کامل ایمان نہ ہو۔ اسی طرح اس کے رحمان و رحیم ہونے
[1] دیکھئے: المؤسسات الد ینیۃ و دورہا فی تعمیق الوعی الأمنی، ص: 57۔