کتاب: فکری امن اسلام میں اس کی اہمیت ، کردار اور ثمرات - صفحہ 26
اور فرمایا:
﴿ يَاأَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا ﴾ (الحجرات: 13)
’’اے لوگو! بے شک ہم نے تمھیں ایک نر اور ایک مادہ سے پیدا کیا اور ہم نے تمھیں قومیں اور قبیلے بنا دیا، تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو۔‘‘
شریعت نے نرمی، تعاون اور انسانی و معاشرتی حقوق کی ادائیگی پر زور دیا ہے اسی طرح شخصی و مذہبی آزادی ، عدل و انصاف اور مساوات کا درس دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تبادلہ خیالات اور دوسری انسانی تہذیبوں کے ساتھ میل جول اور نافع علوم و فنون کا شوق دلایا ہے۔ حکمت مومن کی گمشدہ میراث ہے وہ اسے جہاں ملے حاصل کر لیتا ہے۔ یہ اس لیے ذکر کیا گیا ہے کہ فکری امن میں خلل درحقیقت دوسری تہذیبوں سے متاثر ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے اس کے ضوابط مقرر کرنا ضروری ہے۔
یہ اہم ترین ضوابط ہیں جو میں نے بڑی جلدی میں قلمبند کیے ہیں ۔ مزید غور و فکر کرنے پر اور بھی ضوابط ذکر کیے جا سکتے ہیں ۔ واللہ اعلم