کتاب: فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے - صفحہ 23
بہترین تدبیر میرے علم ودانست میں اس اندرونی خطرے کا مقابلہ جن ہتھیاروں سے کیا جاسکتاہے ان میں ایک نہایت کارگر ہتھیار شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے علوم ومعارف کی مسلمانوں میں اشاعت ہے۔ اسلام کی پوری علمی واصلاحی تاریخ میں ان کے مانند دلیری وکامیابی سے کسی شخص نے شرک وبدعت کا مقابلہ نہیں کیا۔ وہ صحیح معنوں میں مجدِّد تھے اور بلا مبالغہ انھوں نے اسلام کی گرتی ہوئی عمارت از سر نو قائم کردی۔ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی عظمت اس حقیقت کا اعتراف مسلمان مؤرخین ہی نے نہیں، یورپین مستشرقین نے بھی کیا ہے۔ جرمن اسکالر[1] لکھتا ہے: ’’اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ جو عظیم الشان تحریک اما م ابن تیمیہ ( رحمہ اللہ ) سے شروع ہوئی اور جس میں اسلام کے اصلی وحقیقی رجحانات پوری طاقت سے ظاہر ہوئے، اس نے ان کثیر اندر ونی وبیرونی خطروں کے مقابلے میں اسلام کی خود اعتمادی کا زبردست ثبوت پیش کیا ہے جو تیرہویں صدی عیسوی میں اسلام کے وجود کو لاحق تھے۔ صلیبی جنگوں اور ان سے بھی زیادہ تاتاری یلغاروں نے مسلمانوں کی قوت کو مفلوج اور ان کی خود اعتمادی کو بہت مضمحل کردیا تھا۔ اشعری اصول وعقائد کار آمد
[1] Von Kremer Alfred نامی جرمن اسکالر جو 1828ء میں پیدا ہوا اور 1889ء میں وفات پا گیا۔ اس نے جرمن زبان میں ایک کتاب لکھی جس کا نامCultur Geschichtliche Streizuge ہے۔ جس کا انگریزی ترجمہ صلاح الدین بخش بیرسٹر نے Contribution to the History of Civilization کے نام سے کیا۔