کتاب: فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے - صفحہ 22
یہی وہ جراثیم ہیں جنھوں نے اسلام کو اس حال میں کردیا ہے کہ اسے پہچاننا مشکل ہوگیا ہے اور مسلمانوں کی حالت ایسی بنادی ہے کہ ننگ انسانیت و شرافت اور مضحکہ اقوام وملل ہوگئے ہیں۔ اصل خطرہ طویل غورو خوض کے بعد پوری دیانت داری اور ذمہ داری کے ساتھ میں اپنے اس یقین کا بے خوف وخطر اعلان کرتا ہوں کہ مغربی افکار سے اسلام کوکوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا، البتہ اسلام اور مسلمانوں کی بربادی جس چیز سے مکمل ہورہی ہے وہ صرف علمائے سوء اور نام نہاد صوفیوں کے فتنے ہیں۔ بدقسمتی سے ہم میں اخلاص کی بہت کمی واقع ہوگئی ہے اس لیے سرداری کے بھوکے چالاک لوگ، مغربی افکار کے موہوم خطرات سے مصنوعی جنگ میں مصروف ہوگئے ہیں، حالانکہ اس فرضی جنگ سے اسلام کو مطلقاً کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکتا البتہ ان اشخاص کو اس سے ذاتی فوائدضرور حاصل ہورہے ہیں۔ اگر ان لوگوں میں اسلام اور مسلمانوں کا درد ہوتا تو اس بازی گری کو چھوڑ کر جمود وتقلید اور شرک وبدعت کے خلاف اعلان جنگ کردیتے، جس سے واقعتا اسلام اور مسلمانوں کی حفاظت ہوسکتی ،مگر وہ ایسا نہیں کرتے۔ جھوٹی سرداری کے طلب گاروں سے مجھے کوئی سروکار نہیں، لیکن جو لوگ سچا اسلامی درد رکھتے ہیں اور حقیقی اصلاح چاہتے ہیں، ان سے میں مکمل ناصحانہ اور خیر خواہانہ انداز کے ساتھ کہتا ہوں کہ وہ خود غرضوں کے شور وغل سے دھوکہ نہ کھائیں۔ اسلام اور مسلمانوں کے لیے کوئی بیرونی مہلک خطرہ درپیش نہیں ہے، البتہ وہ اندرونی خطرہ ہے جو تمام سابقہ بربادیوں کا اصل سرچشمہ ہے اور اگر اسے اب بھی رفع نہ کیا گیا تو عنقریب یہ مکمل تباہی اور بربادی کا باعث بنے گا۔