کتاب: فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے - صفحہ 189
[1]
[1] ور مرادیں اس سے وابستہ کردی جاتی ہیں۔ عرب کے بت پرست جن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کیا تھا، وہ بھی اس درجہ مشرک نہ تھے، جس درجہ اس وقت کے مسلمان ہیں۔ اس پر بھی دعویٰ یہ ہے کہ ہم امت محمدی ہیں اور جنت ہماری ہے۔ اگر چہ دنیا میں ذلیل ترین مخلوق بن گئے ہیں۔ بے حیائی کا یہ عالم ہے کہ نہایت بے ہودہ اعمال کرنے پر بھی ہر مشرک مسلمان اپنے آپ کو حددرجہ نیک سیرت اور غیر مسلم سے افضل سمجھتا ہے اور ڈنکے کی چوٹ اس کا اعلان کرتا پھرتا ہے۔