کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 87
یہ فرمان جناب ماعز کےبارےمیں قطعاًنہیں ہے۔ آپ نےکسی کانام لیے یااشارہ کیے بغیرفرمایا ہے، اس کوسیدنا ماعز رضی اللہ عنہ جیسے پاک باز صحابی پرچسپاں کرنے کی واضح دلیل پیش کی جائے۔ 7۔ یہ دعویٰ کہ”آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن میں سزائے زناکے متعلق حکم الٰہی نازل ہونے سے پہلے تورات سے فیصلہ کیاکرتے تھے۔ “ اس کی دلیل مطلوب ہے ؟ کیاآپ تورات کاعلم رکھتےتھے؟ یاکسی صاحب علم سےتورات میں درج احکام معلوم کرتےتھے؟ ہمارے علم کی حدتک دونوں باتیں صحیح نہیں ہیں۔ کیونکہ فراہی صاحب کےدعوے کے بطلان پرسورۃ النساء کی وہ آیت ہی دلیل قاطع ہے جس میں فاحشہ (بدکار) عورتوں کےلیے ابتدائےاسلام میں بطورسزاگھروں میں بندرکھنے کاحکم دیاگیاتھا، یہاں تک کہ ان کوموت آجائے، یااللہ تعالیٰ ان کے لیے کوئی اور سبیل پیدافرمائے، یعنی کوئی نیاحکم نازل فرمائے (النساء:30)۔ اگرزناکی مستقل سزا نازل ہونے سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تورات کےحکم پرعمل کرتےہوتےتواللہ تعالیٰ گھروں میں بندرکھنے کاحکم کیوں دیتا؟ پھرتوحکم یہ ہوناچاہیےتھا کہ جب تک کوئی حکم نازل نہ ہواس وقت تک تورات کےحکم کےمطابق زانیوں کورجم کی سزا دیتےرہو۔ اس سے معلوم ہواکہ تورات میں رجم کےحکم کےباوجود اللہ تعالیٰ نےاس کےمطابق عمل کرنےکاحکم نہیں دیا، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے ساتھ ہی پچھلی شریعت منسوخ ہوگئی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا رجم کا حکم دینا اس بات کا صریح اعلان تھاکہ اسلامی شریعت میں بھی شادی شدہ زانی کی سزارجم ہے۔ شارحین ِحدیث اوردیگرعلماء نے بھی اس نکتے کی وضاحت اور مذکورہ دعویٰ- کہ رجم کی حد تورات کے حکم کی تعمیل میں تھی - کی تردید کی ہے۔ چنانچہ امام خطابی یہودیوں کورجم کرنے کی روایات پربحث کرتےہوئے لکھتے ہیں (عبارت لمبی ہے، اس لیےذیل میں اس کاترجمہ پیش کیاجاتاہے) ’’بعض لوگوں نے یہودیوں کے رجم کی حدیث میں یہ تاویل کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو تورات کے حکم کےمطابق رجم کرایاتھا، اسلام کے احکام وشرائع کےمطابق ایسانہیں کیاتھا۔ لیکن میں کہتاہوں کہ یہ تاویل صحیح نہیں ہے۔ اس لیے کہ ایک تواللہ تعالیٰ نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کوجوحکم دیاتھاوہ یہ تھا کہ ﴿وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَآ أَنزَلَ اللّهُ ﴾(المائدہ: 40)”ان یہودیوں کےدرمیان اللہ کےنازل کردہ حکم کےمطابق فیصلہ کرو“(تورات کا حوالہ اللہ تعالیٰ نے نہیں دیا کیونکہ نبوت کے بعد ﴿بِمَآ أَنزَلَ اللّٰهُ﴾تورات نہیں بلکہ وہ تھا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پرنازل ہواتھا)