کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 58
فراہی صاحب ہی حدیث کے نام پر انکارحدیث کے بانی ہیں مذکورہ ہندوستانی اہل علم وافاضل کی آراء اور ان کے اقتباسات سےپہلے ہم فراہی صاحب کے ایسے اقوال ہی پیش کررہے تھے جن سےانکارحدیث کے فتنے کوہواملی اور ان کےفیض یافتگان میں انکارحدیث کاایساحوصلہ پیداہواکہ انہوں نےبہت سےایسے مسلّماتِ اسلامیہ کابھی انکارکردیاجوچودہ سوسال سےامت میں متفق علیہ چلے آرہے تھے۔ متعدد معجزات قرآنی کاانکارکیا، قرآن میں معنوی تحریفات کیں اور نظم کاصورنہایت بلندآہنگی سے پھونکنے کےباوجودنظم قرآن کی دھجیاں بکھیردی ہیں۔ ان تمام انحرافات ا ور گمراہیوں کی مثالیں ہم بالتفصیل ”تدبرقرآن“پرنقدوتبصرہ کےضمن میں پیش کرآئے ہیں جس سے یہ بات روزروشن کی طرح واضح ہوجاتی ہے کہ ”نظم قرآن“ کی یہ تحریک ”فہم قرآن“ کی کلید نہیں بلکہ انکارحدیث کی تحریک ہے، ایک عظیم فتنہ ہے، متعدد گمراہیوں کامجموعہ ہے۔ اور ان تمام گمراہیوں سے فراہی صاحب کوبرئ الذمہ قرارنہیں دیاجاسکتاکیونکہ یہ سب کچھ ان کےاُس تخم حنظل کانتیجہ ہے جوانہوں نے”نظم“کی زمین میں بویا۔ اس سے لذیذوشیریں فواکہ و ثمرات توپیدانہیں ہونےتھے، تلخ وترش اور کڑوےکسیلے پھل ہی پیداہونےتھےجواصلاحی صاحب کی ”شروح بخاری“اورتفسیر”تدبرقرآن“کی صورت میں ہمارےسامنےہیں۔ بنابریں یہ پیداوارکیسی ہی تلخ اور ناگوارہو، فراہی صاحب ہی اس کے کاشت کارہیں۔ یایوں کہہ لیجیے کہ احادیث صحیحہ پرتابڑتوڑحملہ کرنےوالے فراہی گروہ کے افراد تواداکارہیں، اصل ہدایت کارتو ان کے”امام“ہی ہیں اےبادصباایں ہمہ آوردۂ تُست فراہی صاحب کے حدیث سے بےاعتنائی کے مزیدلائل بہرحال ہم پھراپنے موضوع پرآتے ہیں اور بانیٔ مکتب فراہی ہی کے اقوال سے حدیث کے بارے میں ان کاموقف پیش کرتےہیں جیساکہ اس جملۂ معترضہ سے پہلے ہم کررہےتھے۔ ”امام فراہی“ فرماتےہیں: ”یادرکھناچاہیےکہ اکثراہل حدیث کے دلوں میں یہ بات بیٹھ گئی ہے کہ بخاری اور مسلم میں جوکچھ روایت ہوگیاہے اس میں شک کرنےکی گنجائش نہیں ہم یہاں بعض وہ چیزیں بیان کرتےہیں جوان دونوں کتابوں میں موجودہیں، ہمارا مقصدیہ ہے کہ قاری جان لے کہ اللہ تعالیٰ نےعلماء کےرب بنالینے کوگناہ کاکام