کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 373
عبداﷲ بن اُبی سے ہے، جو اپنی لونڈیوں سے پیسوں کی خاطر ان کو مجبور کر کے زنا کا پیشہ کروایا کرتا تھا، جیسا کہ صحیح مسلم کی روایت کے حوالے سے یہ بات گزر چکی ہے۔ اسلام نے ان کو اس سے منع کیا۔ تفسیر ’’احسن البیان ‘‘ میں ہے: ’’زمانۂ جاہلیت میں لوگ محض دنیوی مال کے لیے اپنی لونڈیوں کو بدکاری پر مجبور کرتے تھے، چناں چہ خواہی نخواہی انھیں یہ داغِ ذلت برداشت کرنا پڑتا۔ اﷲ تعالیٰ نے مسلمانوں کو ایسا کرنے سے منع فرما دیا۔ ﴿اِِنْ اَرَدْنَ﴾ غالب احوال کے اعتبار سے ہے، ورنہ مقصد یہ نہیں ہے کہ اگر وہ بدکاری کو پسند کریں تو پھر تم ان سے یہ کام کروا لیا کرو، بلکہ حکم دینے کا یہ مقصود ہے کہ لونڈیوں سے دنیا کے تھوڑے سے مال کے لیے یہ کام مت کرواؤ، اس لیے کہ اس طرح کی کمائی ہی حرام ہے۔ ‘‘