کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 351
اور یوں یہ لوگ قرآن کو بازیچۂ اطفال بنا کر ایک تازہ شریعت ایجاد کر رہے ہیں۔
ان بے توفیق فقیہانِ حرم کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ ان کی فکری ترکتازیوں سے اسلام کا روئے آبدار کس طرح مسخ ہو رہا ہے، صحابہ و تابعین کے منہج اور ان کی تعبیرات سے انحراف کے نتیجے میں گمراہیوں کا دروازہ کس طرح چوپٹ کھل رہا ہے اور ذہنی ارتداد میں مبتلا لوگ ان کی اباحت پسندی اور شعائرِ اسلام (ڈاڑھی وغیرہ) کی بے توقیری سے کتنے شاداں و فرحاں ہیں کہ احکام و شعائرِ اسلام کی پابندی کے بغیر بھی جنت کے مزے اڑائیں گے۔ گویا ؎
رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی
؎
دریا کو اپنی موج کی طغیانیوں سے کام
کشتی کسی کی پا ر ہو یا درمیاں رہے