کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 280
جب یہ دونوں ہی باتیں ان میں نہیں پائی گئیں تو محاربہ کی سزا تو خود آیتِ محاربہ کے خلاف ہے، انھیں محاربہ کی سزا کیوں دی گئی؟ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور اﷲ پر بھی افترا اور صحابہ و صحابیات پر بھی افترا: اب اپنی طرف سے یہ بات گھڑنا، جب کہ عہدِ رسالت کے واقعات میں دور دور تک اس کے نشانات نہیں ملتے کہ یہ سزا (نعوذ باﷲ) ان کی اوباشی اور آوارہ منشی کی وجہ سے دی گئی، یکسر بے بنیاد بات ہے۔ ان واقعات میں صرف ان کا شادی شدہ ہونا ثابت ہوتا ہے اور یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہے، جو دیدۂ بینا رکھنے والے ’’دیدہ وروں ‘‘ کو نظر نہیں آرہی ہے اور اوباشی اور آوارہ منشی والی بات، جو خُرد بین لگا کر بھی دیکھنے سے نظر نہیں آتی، اس کو اس سزا کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ کیسی ہٹ دھرمی اور دھاندلی کا مظاہرہ ہے، جس کا ارتکاب نہایت بے شرمی اور حددرجہ بے باکی سے کیا جا رہا ہے، جیسے: آوارہ منشی والی ’’وحیِ خفی ‘‘ حمید الدین فراہی پر نازل ہوئی تھی، وہاں سے اصلاحی صاحب کو اور پھر غامدی صاحب کو منتقل ہوئی، کیوں کہ اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ ’’وحیِ خفی ‘‘ نازل ہوئی ہوتی تو آپ اس کی وضاحت فرماتے، لیکن کسی بھی حدیث میں اس امر کی صراحت نہیں ہے کہ مذکورہ صحابہ و صحابیات کو سزائے رجم اوباشی کی بنا پر دی گئی۔ یہ فراہی گروہ کی افترا پردازی ہے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی پر بھی کہ آپ نے یہ سزا اوباشی کی بنیاد پر دی تھی، جب کہ ایسا قطعاً نہیں ہے، اور مذکورہ صحابہ و صحابیات پر بھی کہ وہ (نعوذ باﷲ) اوباش، آوارہ منش اور غنڈے تھے۔ دراں حالیکہ وہ نہایت مقدس اور پاک باز لوگ تھے، بس بتقاضائے بشریت ان سے غلطی کا ارتکاب ہوگیا تھا، جس پر وہ سخت نادم ہوئے اور دنیوی سزا کے ذریعے سے پاک ہونے کے لیے بے قرار ہوگئے، تاکہ اخروی سزا سے بچ جائیں۔ کس قدر وہ پاک لوگ تھے اور کس قدر ان کا جذبہ پاکیزہ تر تھا؟! رضي اﷲ عنھم ورضوا عنہ۔ اور فراہی گروہ کتنا بے باک اور دریدہ دہن ہے کہ وہ صاحبِ وحی پیغمبر کو بھی مطعون کر رہا ہے اور پاک باز صحابہ و صحابیات کو بھی بدمعاش ثابت کر رہا ہے!! بلکہ یہ اﷲ پر بھی افترا ہے، کیوں کہ وحی کا نازل کرنے والا تو اﷲ ہے، چاہے وہ وحی جلی ہو، یا خفی۔ جب اوباشی والی ’’وحیِ خفی ‘‘ اﷲ کے رسول پر نازل ہی نہیں ہوئی تو پھر یہ کہنا کہ یہ نازل ہوئی ہے، لیکن اس کے نزول کی کوئی دلیل فراہی گروہ کے پاس نہیں ہے، تو یہ اﷲ پر بھی افترا ہے، جب کہ اﷲ تعالیٰ اس سے پاک اور بلند و برتر