کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 25
عدل ہیں، اللہ تعالی نے آپ کو منہجِ سلف کے مطابق فہم حق کی نعمت سے مالا مال فرمایا ہے، نیز اظہارِحق اور باطل کے شبہات وتخرصات کو قوی دلائل کے ساتھ ازالے کا ملکہ بھی خوب عطافرمایا ہے، آپ کے قلم سے نکلی ہوئی ہر تحریر اور ہر جملہ بطورِگواہ موجود ہے۔
زیر نظر کتاب ماضی قریب اور عہد حاضر کے کچھ متجددین فراہی، غامدی اور عمارخان ناصر کے گمراہ افکار کی تردید وتفنید کی شاہکار ہے۔ ان کے ان نجس افکار کا محورانکارِحدیث ہے جواس بات کا ثبوت ہے کہ ان تینوں شخصیتوں اور پرویز نیز چکڑالوی وغیرہ کا ایک ہی موردومشرب ہے۔ ھذہ الاقدام بعضھا من بعض
انکارِ حدیث کی تاریخ بہت ہی پرانی ہے، امام شافعی رحمہ اللہ کے دور میں منکرین حدیث موجود تھے ان میں سے ہر ایک کا اپنا اپنا رنگ روپ ہے۔ کچھ تو برملاحدیث کے منکر ہیں، جن کے خطرات بہت کم ہیں، لیکن کچھ بظاہر حدیث کو ماننے کے مدعی ہیں، مگر موقع بموقع اپنی غلاظت سے بھر پور خواہشات کی ترجمانی کرتے ہوئے احادیث کا انکار کرتے جاتے ہیں جن کی طویل فہرست مرتب ہوسکتی ہے۔
اللہ تعالی اجرِ کثیر اور ثوابِ جزیل عطافرمائے، محترم حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کو جنہوں نے ان کے شبہات کو بے نقاب فرمایا اور انتہائی قوی اورٹھوس دلائل سے ان پر ایسی ضرب کاری لگائی، جس کا جواب نہ ان کے پاس موجود تھا، نہ ہے، اور نہ آئندہ ہوگا۔ ہمیں اللہ تعالی کی ذات سے قوی امید ہے اور دعائیں بھی، کہ اللہ رب العزت حافظ صاحب کی ان جہود ومساعی کو ان کے میزانِ حسنات کا انتہائی وزنی اثاثہ بنائے گا، جو حافظ صاحب کے رفعتِ درجات کا سبب بنے گا۔
ہم قارئین کو مکمل کتاب کے مطالعہ کی دعوت دیتے ہیں، تاکہ کسی لمحہ کوئی صاحب الحاد ان کی ناواقفیت کا فائدہ اٹھاکر اپنے جال میں گرفتار کرنے کی ہمت نہ کرسکے، ہم ان تمام لوگوں کو بھی حافظ صاحب کی اس کتاب اور دیگر کتب کے بنظرِ انصاف مطالعہ کی دعوت دیں گے جو اس دور میں علماء ربانیین سے رابطہ منقطع کرکے ٹی وی کی اسکرین سے حصولِ علم کے لئے کوشاں دکھائی دیتے ہیں۔
ایسے لوگوں پرہم واضح کیے دیتے ہیں کہ ٹی وی کی اسکرین باعث ہدایت اور سبب ِنجاح وفلاح ہوہی نہیں سکتی، اس کے لئےعلمائے حق کی صحبت اور رفاقت ہی کار آمدہے، یہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کا خلاصہ ہے اور