کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 219
٭ مطلقۂ ثلاثہ کا کسی بھی مرد سے صرف نکاح کر لینا اور اس سے ہم بستری کیے بغیر طلاق لے کر دوبارہ زوجِ اول سے نکاح کر لینا جائز ہے۔
٭ ڈاڑھی کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔
٭ اسلام میں حدِّ رجم نہیں ہے، بلکہ یہ قرآن کے خلاف ہے۔
٭ معراج ایک خواب ہے۔
٭ نزولِ عیسیٰ کا عقیدہ غلط ہے۔
٭ امام مہدی اور دجال کا خروج بے بنیاد ہے۔
٭ سیدنا ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ ایک غنڈہ اور اوباش تھے۔ (نعوذ باﷲ)
٭ غامدیہ (صحابیہ) رضی اللہ عنہا پیشہ ور زانیہ تھی۔ (نعوذ باﷲ)
وغیرہا من الخرافات و المخترعات۔
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت مستقل اور غیر مشروط ہے:
بہر حال بات ہو رہی تھی کہ یہ گروہ نام قرآن کا لیتا ہے، لیکن عمل قرآن کے یکسر خلاف ہے۔ جس حدیث کو چاہتے ہیں یا وہ ان کے مزعومہ نظریات کے خلاف ہوتی ہے، اسے قرآن کے خلاف باور کرا کے ردّ کر دیتے ہیں، حالاں کہ کسی بھی حدیثِ صحیح کو ظاہرِ قرآن کے خلاف باور کرا کے اسے رد کرنا اہلِ اسلام کا شیوہ نہ پہلے کبھی رہا ہے اور نہ، الحمد ﷲ، اب ہے۔ یہ طریقہ صرف اہلِ زیغ و اہلِ ہوا کا ہے، جنھوں نے موافقتِ قرآن کے خوش نما عنوان سے بے شمار احادیثِ رسول کو ٹھکرا دیا۔
چناں چہ امام ابن عبدالبر رحمہ اللہ (المتوفی 463 ہجری) لکھتے ہیں:
(وقد أمر اللّٰہ عزوجل بطاعتہ واتباعہ أمرا مطلقاً مجملاً، ولم یقید بشییٔ، ولم یقل: ما وافق کتاب اللّٰہ، کما قال بعض أھل الزیغ)[1]
’’اﷲ تعالیٰ نے اپنے نبی کی اطاعت کا مطلقاً حکم دیا ہے اور اسے کسی چیز سے مقید (مشروط) نہیں کیا ہے اور
[1] جامع بیان العلم وفضلہ :۲/ ۱۹۰