کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 211
اس مختصر جائزے میں اگرچہ اس گروہ کے تمام عقائد و افکار کو محلِ بحث نہیں بنایا جا سکا، تاہم ان کے اہم نظریات بالخصوص حدیث و سنت کے متعلق ان کے غلط اور بے بنیاد تصور کا جائزہ لے لیا گیا ہے اور ان شاء اﷲ آنے والے دنوں میں اس گروہ کی دیگر شاذ آرا اور گمراہ کن اصول و ضوابط پر نقد و تبصرہ بھی محترم مولف ہی کے قلم سے ایک مستقل کتاب کی صورت میں کیا جائے گا، جس میں جاوید احمد غامدی کے پیشوایانِ ضلالت مولانا حمید الدین فراہی اور مولانا امین احسن اصلاحی کے افکار و نظریات کا تفصیلی جائزہ شامل ہوگا۔ [1] حضرت حافظ صاحب حفظہ اللہ کی گراں قدر علمی شخصیت اور اُن کی اس علمی و تحقیقی کتاب کی خوبیوں اور ممیزات کے متعلق مجھ جیسا ناکارہ اور بے بضاعت (کہ جہاں عاجزی کے اظہار میں بھی ریا کاری کا خطرہ نظر آتا ہو) مزید کچھ کہنے کی جسارت نہیں کر سکتا۔ یہ سطور بھی حضرت حافظ صاحب کے مشفقانہ اصرار اور حکم کی تعمیل میں رقم کی گئی ہیں، وگرنہ ان کی خوبیوں پر ہم جیسوں کا کچھ کہنا بھی حقیقت میں سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے۔ دعا ہے اﷲ تعالیٰ محترم جناب حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کو صحت و عافیت سے نوازے اور انھیں ایسے باطل افکار و نظریات کی بیخ کنی کرنے کی مزید توفیق مرحمت فرمائے۔ علاوہ ازیں اس علمی مشروع کی سرپرستی اور نگرانی کرنے والوں محترم فضیلۃ الشیخ فلاح خالد المطیری اور جناب مولانا عارف جاوید محمدی حفظہ اللہ کو بھی جزائے خیر عطا فرمائے، جن کی توجہ اور اہتمام سے یہ مفید علمی لٹریچر منظرِ عام پر آرہا ہے۔ اﷲ تعالیٰ اس عمل کو قبول فرمائے اور روزِ قیامت سب کے لیے بلندیِ درجات کا سبب بنائے۔ وصلی اللّٰہ وسلم علیٰ خیر خلقہ محمد، وعلیٰ آلہ وصحبہ ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین۔ والسلام حافظ شاہد محمود 30 شعبان 1436ھ = 18جون 2015ء
[1] الحمدللہ مولانا امین احسن اصلاحی کے افکار ونظریات پر کتاب منظر عام پر آچکی ہے۔ بہ نام’’مولانا امین احسن اصلاحی، اپنے حدیثی وتفسیری نظریات کی روشنی میں‘‘ اور یہ پیش نظر کتاب مولانا حمید الدین فراہی پر ہے جو اس گروہ کے فکری زیغ وضلال کے بانی ہیں، اس میں فکر فراہی کے دیگر حاملین پر مبنی کتاب فتنۂ کتاب’فتنۂ غامدیت‘‘ کو بھی شامل کردیا گیا ہے۔ (ص۔ ی)