کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 187
سےبھی پاک رہیں۔ تاآں کہ اللہ تعالیٰ خوداس حقیقت کواپنے لفظوں میں واضح فرمادے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کوان کی یہ ادابہت پسندآئی۔ آوازآئی:﴿يَا إِبْرَاهِيمُ قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ﴾ (صافات104-105)“ [1] یہ صحیح ہے کہ خواب حقیقی بھی ہوتاہے اورتمثیل کے رنگ میں بھی اورتعبیربعض اوقات اس قدردقیق ہوتی ہے کہ خودصاحب رؤیاسےبھی مخفی رہ جاتی ہے، لیکن انبیاءکامعاملہ اس سے مختلف ہے۔ یہ کہناصحیح نہیں معلوم ہوتاکہ یہ صورتِ حال انبیاء کوبھی پیش آتی ہے۔ انبیاء پروحی نازل ہونے کےجوطریقےہیں ان میں سے ایک خواب بھی ہے۔ حدیث میں ہے کہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم پروحی کی ابتداء سچے خوابوں سےہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں جوخواب دیکھتےدن میں ٹھیک ویساہی پیش آتا[2]جمہورامت کااتفاق ہے کہ ’ رؤيا الا ٔنبياء وحي‘(انبیاء کاخواب وحی ہوتاہے)۔ اس لیے یہ بات کہ انبیاء خواب کوسمجھ نہ سکے ہوں، صحیح نہیں معلوم ہوتی۔ مذکورہ دعویٰ کی دلیل کےطورپرنظائرپیش کیے گئے ہیں وہ یہ ہیں۔ 1۔ حضرت یوسف علیہ السلام کےجیل کےساتھیوں اوربادشاہ نے جوخواب دیکھےتھےان کی تاویل وہ نہیں سمجھ سکےتھے۔ 2۔ تورات میں بخت نصراوردانیال کے بھی اس قسم کے خواب مروی ہیں۔ 3۔ حضرت یوسف علیہ السلام نےآفتاب وماہتاب اورستاروں کوسجدہ کرتےہوئے دیکھاتھا۔ [3] 4۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کی وباکوایک بڑھیا کی شکل میں اوراحد میں مسلمان شہداء کومذبوح گایوں کے رنگ میں دیکھاتھا۔ [4] لیکن ان نظائر کاموازنہ جب ہم حضرت ابراہیم علیہ السلام کےواقعہ سے کرتےہیں توان سے کسی طرح مذکورہ دعویٰ ثابت نہیں ہوتا۔ حضرت یوسف علیہ السلام کےجیل کےساتھی اوربادشاہ نبی نہیں تھے، جب کہ ابراہیم علیہ السلام نبی تھے۔ بخت نصرکے بارے میں بھی یہی کہاجائے گا۔ دانیال نبی کےجوخواب مروی ہیں، نہیں معلوم کہ وہ کس
[1] سیرت النبی، 1/147، حاشیہ۔ [2] صحیح بخاری، باب بدءالوحی۔ [3] شبلی، سیرت النبی1/146-158حاشیہ۔ [4] ایضاً، ص:146، حاشیہ ازسیدسلیمان ندوی۔