کتاب: فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات - صفحہ 177
کرکہا”ہاجرہ ڈرنہیں، خدانے بچے کی آواز، جہاں وہ پڑاہے، سن لی، اٹھ اوربچے کواٹھااوراپنے ہاتھ سے اس کوسنبھال کہ میں اس کوایک بڑی قوم بناؤں گا۔ خدانےہاجرہ کی آنکھ کھول دی۔ اس کوپانی کاایک کنواں نظرآیااورمشکیزہ کوپانی سے بھرلیااوربچہ کوپانی پلایا۔ “[1] صحیح بخاری میں یہ واقعہ کسی قدر تفصیل سےحضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سےمروی ہے۔ فرماتےہیں: ”حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت ہاجرہ اوران کےبیٹےاسماعیل علیہ السلام کو، جب کہ وہ ابھی دودھ پی رہے تھے، لےکرآئے اوران کوایک درخت کےنیچے اس جگہ چھوڑدیاجہاں بعدمیں زمزم نکلا۔ مکہ کی سنسان وادی میں اس وقت کوئی ایک انسان بھی موجودنہ تھااورنہ کہیں پانی پایاجاتاتھا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نےچمڑےکاایک تھیلاجس میں کھجوریں تھیں اورپانی کامشکیزہ ہاجرہ کودیااورواپس روانہ ہوئے۔ وہ ان کےپیچھے چلیں اورکہنے لگیں: اےابراہیم علیہ السلام کہاں جاتےہو؟ اورہمیں اس سنسان وبے آب وگیاہ وادی میں چھوڑےجاتےہو؟ یہ بات حضرت ہاجرہ نے کئی مرتبہ کہی، مگرحضرت ابراہیم علیہ السلام نے پلٹ کرنہ دیکھا۔ آخر حضرت ہاجرہ نے کہا: کیااللہ نے آپ کوایساکرنے کاحکم دیاہے؟ جواب میں انہوں نے اتناہی فرمایا”ہاں“۔ اس پروہ بولیں :اگریہ بات ہے تواللہ ہمیں ضائع نہیں فرمائےگا۔ اورپلٹ کربیٹےکےپاس آبیٹھیں۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام جب پہاڑ کی اوٹ میں پہنچے، جہاں سے یہ ماں بیٹے نظرنہ آتےتھے توبیت اللہ کی طرف (یعنی اس جگہ کی طرف جہاں آخرکارانہیں بیت اللہ تعمیرکرناتھا) رُخ کیااوراللہ تعالیٰ سے عرض کیا: ﴿رَبَّنَآ اِنِّىْٓ اَسْكَنْتُ مِنْ ذُرِّيَّتِيْ بِوَادٍ غَيْرِ ذِيْ زَرْعٍ عِنْدَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِ علیہ السلام رَبَّنَا لِيُقِيْمُوا الصَّلٰوةَ فَاجْعَلْ اَفْىِٕدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِيْٓ اِلَيْهِمْ وَارْزُقْهُمْ مِّنَ الثَّمَرٰتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُوْنَ﴾ ”(پروردگار میں نے ایک بےآب وگیاہ وادی میں اپنی اولاد کے ایک حصے کوتیرے محترم گھرکےپاس لابسایا ہے، پروردگار میں نےاس لیے کیاہے کہ یہ لوگ نماز قائم کریں۔ لہٰذاتولوگوں کے دلوں کوان کا مشتاق بنااورانہیں کھانے کوپھل دے، شاید کہ شکرگزار بنیں۔ )“ ادھراسماعیل علیہ السلام کی والدہ ان کودودھ پلاتی رہیں اور مشکیزہ کاپانی پیتی رہیں۔ جب پانی ختم ہوگیاتوانہیں اوربچے کوپیاس لگنی شروع ہوئی۔ وہ بچے کوتڑپتاہوادیکھتی رہیں۔ آخربچے کی حالت ان سے
[1] کتاب پیدائش، باب21:8-20