کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 95
[1]……………………………………………………
[1] [بقیہ حاشیہ] تمہارا دین سکھانے آئے تھے۔ ایسے ہی وہ فرشتے بھی جو آدمیوں کی شکل میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس آئے تھے جنہیں اللہ تعالیٰ نے حضرت لوط علیہ السلام کی طرف بھیجاتھا۔ ایسے ہی بعض فرشتوں کے ذمہ کچھ خاص ذمہ داریاں لگائی گئی ہیں : جبریل امین:ذمہ داری وحی کا کام تھا۔ اللہ تعالیٰ انہیں وحی دیکر انبیاء و رسل کے پاس بھیجا کرتے تھے۔ میکائیل: ذمہ داری: بارش اور ہریالی کا کام ۔ اسرافیل: ذمہ داری : قیامت قائم ہونے کے وقت صور پھونکیں گے۔ ملک الموت : موت کے وقت روح قبض کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ مالک : جہنم کا داروغہ ہے۔ اوروہ فرشتے جنہیں رحم مادر میں بچوں کے متعلق ذمہ داری تفویض ہے۔ جب ماں کے پیٹ میں جنین کے چارماہ مکمل ہوجاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک فرشتہ آتا ہے وہ اس بچے کے متعلق چار چیزیں لکھ دیتاہے: اس کی روزی۔اس کی عمر‘ اس کا عمل ‘ اور یہ کہ وہ نیک بخت ہوگایا بدبخت ۔ [کراماً کاتبین]: وہ فرشتے ہیں جنہیں بنی آدم کے اعمال لکھنے اور محفوظ کرنے کی ذمہ داری ملی ہے۔ ان میں سے ایک فرشتہ انسان کے دائیں طرف ہوتا ہے او رایک بائیں طرف۔ [منکر ونکیر]وہ دو فرشتے جنہیں میت سے سوال کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ جب میت کو قبر میں رکھ دیاجاتا ہے تو اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں جو میت سے اس کے رب ‘ اس کے دین اور اس کے نبی کے بارے میں سوال کرتے ہیں ۔ [ملائکہ پر ایمان کے فوائد] اول : اللہ تعالیٰ کیعظمت ،[ غلبہ قدرت] اورسلطنت کا علم اور اعتراف جس نے ایسی عظیم الشان مخلوق پیدا کی۔مخلوق کی عظمت خالق کی عظمت پر دلالت کرتی ہے۔ دوم : انسان پر اللہ تعالیٰ کے احسانات کی شکر گزاری کہ اس نے انسان کی حفاظت کے لیے ملائکہ مقرر کیے ہوئے ہیں جو ان کے اعما ل بھی لکھتے ہیں اور دوسرے کئی ایک مفادات کا تحفظ کرتے ہیں ۔[اس پر امن سکون اور راحت کا حصول اور اطمینان قلب]۔ [حاشیہ جاری ہے]