کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 76
رسالت محمدی کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی دلیل : فرمان الٰہی ہے: ﴿ لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْ مِنِیْنَ رَؤُ وفٌ رَّحِیْمٌ﴾ (التوبۃ : 128) ’’لوگو! تمہارے پاس تم ہی میں سے[1] ایک ایسے رسول تشریف لائے ہیں جن پر تمہاری تکلیف[2]گراں گزرتی ہے ‘وہ تمہاری منفعت کے بارے میں خواہش مند [3] ہیں ۔ایمانداروں کے ساتھ بڑے ہی شفیق ومہربا ن ہیں ۔‘‘[4] یہ گواہی دینا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں مطلب یہ کہ جس کام کا وہ حکم فرمائیں اس کی اطاعت کرنا ‘جس چیز کی خبر دیں اس کی تصدیق کرنا اور جس چیز سے منع کیا یا زجرو توبیح
[1] قول الٰہی : (تم ہی میں سے) سے مراد: تمہاری جنس میں سے اور تمہارے درمیان سے۔ جیساکہ فرمان الٰہی ہے:﴿ہُوَ الَّذِیْ بَعَثَ فِی الْاُمِّیِّٖنَ رَسُوْلًا مِّنْہُمْ یَتْلُوْا عَلَیْہِمْ اٰیٰاتِہٖ وَیُزَکِّیہِمْ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ وَاِِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلَالٍ مُّبِیْنٍ﴾ (الجمعۃ:2 ) ’’وہی ہے جس نے ناخواندہ لوگوں میں ان ہی میں سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا اور ان کو پاک کرتا اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے۔ یقینا یہ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔‘‘ [2] یعنی تمہاری تکلیف اور پریشانی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بڑی گراں اور تکلیف دہ ہوتی ہے۔ [3] یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خواہش مند رہتے ہیں کہ تمہیں کوئی نقصان نہ پہنچے بلکہ تمہارا فائدہ ہو۔ [4] یعنی اہل ایمان پر بڑے مہربان اور ان کے ساتھ شفقت کرنے والے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے مؤمنین کو بطور خاص اس لیے بیان کیا ہے کہ کفاراور منافقین کے ساتھ جہاد کرنے اور ان کے ساتھ سختی سے پیش آنے کا حکم دیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ اوصاف بتاتے ہیں کہ آپ اللہ تعالیٰ کے سچے رسول ہیں ۔ جیسا کہ فرمان الٰہی ہے:﴿مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہ﴾ (الفتح:29)’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔‘‘ اورفرمان الٰہی ہے:﴿قُلْ یٰٓاَ یُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ نَ جَمِیْعًا ﴾ (الاعراف: 158) ’’فرمادیجیے: اے لوگو! بے شک میں تم سب کی طرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے رسول ہوں ۔‘‘ اس مضمون کی کئی آیات ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے سچے رسول ہیں ۔