کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 63
[1]……………………………………………………
[1] [بقیہ حاشیہ] اس میں اختصاص کی وجہ یہ ہے کہ : اللہ تعالیٰ نے معمول’’إیاک‘‘کو مقدم رکھاہے۔عربی زبان ‘ جس میں یہ قرآن نازل ہواہے اس کے قاعدہ کے مطابق : ’’جو کلمہ اصل میں مؤخر رکھا جاتا ہو اسے مقدم کر دیا جائے تو حصر اور اختصاص کافائدہ دیتا ہے۔ اسی بنیاد پر اس قسم کی استعانت غیر اللہ سے کرنا شرک ہے جس سے انسان ملت سے خارج ہوجاتا ہے۔
دوم:… مخلوق سے استعانت کسی ایسے معاملہ میں جس میں مخلوق کو قدرت حاصل ہو‘ ان سے مدد طلب کرنا۔ تو اس میں دیکھا جائے گاکہ : اگر یہ مدد کسی نیکی کے کام میں طلب کی گئی ہے توایسا کرنا مددگار اور مدد طلب کرنے والے دونوں کے لیے جائز ہے۔ ایسے امور باہم مدد کرناباعث اجروثواب ہے۔ فرمان الٰہی ہے:﴿وَ تَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَ التَّقْوٰی﴾ ( المائدۃ:2)
’’ اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو ۔‘‘
لیکن اگر یہ مدد کسی گناہ کے کام پر طلب کی جارہی ہے تو پھر طالب اور مطلوب دونوں کے لیے گناہ کا کام کرنا حرام ہے۔فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ﴾ (المائدۃ:2)
’’ اور گناہ اور زیادتی کی بنیاد پر ایک دوسرے کی مدد مت کرنا۔‘‘
اور اگریہ مدد کسی مباح کام کے سلسلہ میں ہے تو پھر طالب مدد اور مطلوب دونوں کے حق میں ایسا کرنا جائزہے۔ایسے کام کی وجہ سے مدد کرنے والے کو اس احسان پر اجر و ثواب بھی ملے گا۔ فرمان الٰہی ہے :
﴿وَ اَحْسِنُوْا اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ﴾ (البقرۃ:195)
’’اور احسان کرو بے شک اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں سے محبت رکھتے ہیں ۔‘‘
سوم:… زندہ حاضر اور غیر قادر مخلوق سے استعانت طلب کرنا: یہ لغو اور بے فائدہ ہے ، جیسے کہ کسی کمزور آدمی سے وزن دار چیز کے اٹھانے میں مدد طلب کی جائے۔
چہارم:… کسی بھی معاملہ میں مطلقاً مُردوں سے استعانت یا نظروں سے اوجھل کسی ایسے[ما فوق الاسباب] معاملہ میں زندوں سے مدد طلب کرنا جس کو حل کرنے پر اسے کوئی قدرت حاصل نہیں ۔ ایسا کرنا شرک ہے کیونکہ استعانت کی یہ قسم صرف اس شخص سے صادر ہوسکتی ہے جو ان زندوں یا مُردوں کے حق میں کائنات میں مخفی [اورفوق الاسباب] تصرف کا عقیدہ رکھتا ہو۔
پنجم :… اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ اعمال اور حالات سے استعانت : یہ اللہ تعالیٰ کے حکم کی روشنی میں جائز ہے۔ فرمان الٰہی ہے:﴿اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوۃِ﴾ (البقرۃ:153)
’’مدد حاصل کرو تم (اللہ سے) صبر اور نماز کے ذریعے۔‘‘ [جاری ہے]