کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 61
[1] [خشیت]:…اللہ تعالیٰ ہی سے خشیت کی [2]دلیل: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ … فَــلَا تَخْشَوْہُمْ وَاخْشَوْنِ … ﴾ (المائدۃ:3) ’’پس تم ان کی خشیت (ہیبت )نہ رکھو بلکہ میری ہی ہیبت رکھو۔‘‘ [انابت]…اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے کی دلیل:فرمان الٰہی ہے: ﴿وَاَنِیْبُوٓا اِلَیٰ رَبِّکُمْ وَأَسْلِمُوا لَہُ …﴾ (الزمر:54) ’’تم اپنے رب کی رجوع کرو اور اس کی فرمانبرداری کرو۔‘‘ [3]
[1] [بقیہ حاشیہ] لاغر اور کمزور ہو جاتا ہےاس کے مرنے کا بھی امکان ہوتا ہے۔ تو کم از کم موت اس حالت میں آئے کہ اللہ تعالیٰ سے حسن ظن کا پہلو غالب ہو۔ حالت صحت میں آدمی چونکہ بلند حوصلہ اور اس خود فریبی کاشکار ہوتا ہے کہ وہ ابھی کافی عرصہ تک جیے گا تو یہ احساس خود فریبی اسے شوخی اور شیخی پر ابھار سکتا ہے۔ بنابریں ا گراس صورت میں خوف کا پہلو غالب رہے تو وہ شوخی اور شیخی سے بھی محفوظ رہے گا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ امید اور خوف کو بیک وقت دامن گیر رہنا چاہیے تاکہ امیدوار میں اس بات کا احساس پیدا نہ ہو کہ وہ عذاب الٰہی سے مامون ہے۔ اور شدت خوف اسے رحمت الٰہی سے مایوس بھی نہ کردے۔ ظاہر ہے کہ ایسی امید اور ایسا خوف دونوں قبیح اور مہلک ہیں ۔ [2] خشیت: ایسے خوف کو کہتے ہیں جو خوف پیدا کرنے والی ہستی کی عظمت ‘ اس کی ملوکیت ‘ اور ہمہ گیری کا علم ہونے کی وجہ سے پیدا ہو۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں :﴿ اِنَّمَا یَخْشَی اللّٰہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰٓؤُا ﴾ (فاطر:28 ) ’’اللہ تعالیٰ سے اس کے وہی بندے ڈرتے ہیں جو علم رکھتے ہیں ۔‘‘ یعنی وہ لوگ جو اس کی عظمت و بادشاہی اور ہمہ گیری کا علم رکھنے والے ہیں ۔ اس لحاظ سے خشیت کا معنی خوف کی نسبت زیادہ خاص ہے۔ یہ فرق ایک مثال کے ذریعہ واضح ہوسکتا ہے۔ مثلاً آپ کسی ایسے آدمی سے ڈریں جس کے بارے میں آپ کو علم نہیں کہ وہ آپ پر قادر ہوسکتا ہے یا نہیں ؟ تو یہ خوف ہے ۔ لیکن اگر ایسے شخص سے ڈرو جس کے متعلق آپ کو علم ہو کہ وہ آپ پر قدرت رکھتا ہے تو یہ خشیت ہے۔ خشیت کی اقسام کے وہی احکام ہیں جو خوف کی اقسام کے ہیں ۔ [3] یعنی اللہ تعالیٰ کی اطاعت گزاری اور گناہوں سے بچتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے کو انابت کہتے ہیں ۔ انابت معنی کے لحاظ سے توبہ کے معنی کے قریب تر ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ توبہ میں زیادہ گریہ و زاری اور رقت قلب ہوتی ہے، جبکہ انابت میں اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع اور اس پر اعتماد کا احساس پایا جاتا ہے ۔اور اس کی پناہ درکار ہوتی ہے۔ انابت صرف اللہ تعالیٰ[حاشیہ جاری ہے ]