کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 53
[عبادت]:عبادت کی وہ اقسام جن کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے[1] جیسے اسلام ایمان احسان
[1] مؤلف رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا تھا کہ ہم پر واجب ہوتا ہے کہ صرف اللہ وحدہ لاشریک لہ کی عبادت کریں ۔اب آگے چل کردین کی کچھ اقسام بیان کرتے ہیں۔چنانچہ فرمایا:’’عبادات کی اقسام میں : اسلام ‘ ایمان اور احسان ہیں ۔‘‘اور یہ تینوں عبادات ’’ اسلام ‘ایمان اور احسان ‘‘ ہی دین ہیں ۔
صحیح مسلم میں سیّدنا عمربن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اتنے میں ایک آدمی آیا جس کے کپڑے بہت زیادہ سفید تھے‘اور جس کے بال انتہائی سیاہ کالے تھےاس پر سفر کے کچھ نشانات بھی دکھائی نہیں دیتے تھے اور اسے ہم میں سے کوئی ایک جانتا بھی نہیں تھا یہاں تک کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاکر اس طرح بیٹھ گیااور اپنے گھٹنے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں کے ساتھ ملا دیے۔اور اپنے دونوں ہاتھ اپنی رانوں پر رکھ لیے اور عرض کی: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اسلام کیاچیز ہے؟ فرمایا : اسلام یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، فرض نماز پابندی سے پڑھو، فرض کی گئی زکوٰۃ ادا کرو اور رمضان کے روزے رکھواوراگر استطاعت ہو تو بیت اللہ کا حج کرو۔‘‘اس نے کہا:’’ تم نے سچ کہا۔‘‘
ہمیں حیرانگی ہوئی کہ خودہی سوال کرتا ہے اور خود ہی اس کی تصدیق بھی کرتا ہے۔‘‘
اور پھر دریافت کیا:مجھے بتائیے ایمان کیا چیز ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ایمان یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر، اس سے ملنے پر، اس کے پیغمبروں پر اور اچھی اور بری تقدیر کے من جانب اللہ ہونے پریقین رکھو۔‘‘
اس نے عرض کیا: آپ نے سچ فرمایا۔پھر اس نے عرض کیا: مجھے بتائیے احسان کسے کہتے ہیں ؟
فرمایا:’’ احسان یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اس کو دیکھ رہے ہو اور اگر تم اس کو نہیں دیکھ رہے تو (کم از کم اتنا یقین رکھو)کہ وہ تم کو دیکھ رہا ہے۔‘‘
اس نے پھر عرض کیا قیامت کب آئے گی؟ ارشاد فرمایا:’’ جس سے سوال کیا گیا ہے وہ سوال کرنے والے سے اس بات کا زیادہ جاننے والا نہیں ہے۔اس نے پھر کہا: اچھا مجھے اس کی نشانیاں بتادیجیے؟
آپ نے فرمایا:’’ جب لونڈی اپنی مالکہ کو جنے گی اورجب ننگے بدن اورننگے پاؤں رہنے والے بکریاں چرانے والے، اونچی اونچی عمارتیں بنا کر فخر کریں گے[ تو یہ قیامت کی علامات میں سے ہے]۔
پھر وہ شخص پشت پھیر کر چلا گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے واپس بلاؤ لوگوں نے تلاش کیا مگر وہ نہ ملا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ جبرائیل امین تشریف لائے تھے تاکہ لوگوں کو ان کا دین سکھائیں ۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان چیزوں کودین بتایاہے ‘ اس لیے کہ ان میں تما م دین آجاتا ہے۔