کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 50
پیدا کیا ایسے طورپر کہ سب اس کے حکم کے تابع ہیں ۔یاد رکھو!اللہ تعالیٰ ہی کے لیے خاص ہے خالق ہونا اور حاکم ہونا بڑی خوبیوں سے بھرا ہوا،اللہ تعالیٰ جو تمام عالم کا پالنہار[پرورش کرنے والا] ہے۔‘‘[1]
رب یعنی معبودبرحق ہے۔ [2]
[1] یعنی اس بات کی دلیل کہ اللہ تعالیٰ نے زمین وآسمان کو پیدا کیا ہے ‘اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی ہے: ﴿اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ﴾ (الاعراف: 54) ’’بے شک تمہارا رب اللہ تعالیٰ ہی ہے جس نے سب آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا۔‘‘اس آیت میں خود کئی ایک نشانیاں ہیں :
اول:…زمین و آسمان جیسی عظیم مخلوقات کو چھ دن میں پیدا کرنا ۔اگراللہ تعالیٰ چاہتا تو انہیں ایک ہی لحظہ میں پیدا کرسکتا تھا ‘لیکن بہ تقاضائے مصلحت الٰہی اس نے اسباب و مسببات میں ربط پیدا فرمایا۔
دو م:… اللہ تعالیٰ کاعرش پر مستوی ہونا۔یعنی عرش کے اوپر اس کوایسی خاص بلندی اور رفعت حاصل ہے جو کہ اس کی عظمت اور جلال کے عین مطابق اور اس کے کمال ملکیت اوربادشاہی کی دلیل ہے۔
سوم:… اللہ تعالیٰ کا دن اور رات کو اس طرح سے ڈھانکنا کہ رات دن کا نقاب بن جاتی ہے گویاکہ دن کی روشنی پر کپڑا ڈال کر اسے چھپا دیا جاتا ہے۔
چہارم:… سورج چاند اور ستاروں کو اپنے تابع فرمان کرلینا۔انسانی مصلحتوں کے پیش نظر اللہ تعالیٰ انہیں جو چاہیں حکم دیتے ہیں ۔
پنجم:… اللہ تعالیٰ کی وسیع اور کامل سلطنت اوربادشاہی کہ اسی نے تمام مخلوق کوپیدا کیا ہے اور پھر ہر ایک چیز کے بارے میں مکمل علم بھی رکھتے ہیں ۔
ششم:… ہر عالم کے لیے اس کی وسیع پروردگاری اور ربوبیت[کہ ہر چیز اس کی ربوبیت کی محتاج ہے]
[2] مؤلف رحمۃ اللہ علیہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کی طرف اشارہ کررہے ہیں :
﴿اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ یُغْشِی الَّیْلَ النَّہَارَ یَطْلُبُہٗ حَثِیْثًا لاوَّ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ وَ النُّجُوْمَ مُسَخَّرٰتٍ بِاَمْرِہٖ اَ لَا لَہُ الْخَلْقُ وَ الْاَمْرُ تَبٰرَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ﴾ (الاعراف: 54)
’’ بیشک تمہارا رب اللہ تعالیٰ ہی ہے جس نے سب آسمانوں اور زمین کو چھ روز میں پیدا کیا پھر وہ عرش پر مستوی ہوا وہ رات سے دن ایسے طور پر چھپا دیتا ہے کہ وہ رات اس دن کو جلدی سے آ لیتی ہے اور سورج اور چاند اور دوسرے ستاروں کو پیدا کیا ایسے طور پر کہ سب اس کے حکم کے تابع ہیں ۔یاد رکھو! [جاری ہے]