کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 42
[1]……………………………………………………
[1] ’’بیشک جو شخص اللہ تعالیٰ سے شرک کرتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی بھی مددگار نہ ہوگا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ ’’یقینا اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کیے جانے کو نہیں بخشتے اور اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتے ہیں ۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَنْ تَجْعَلَ لِلّٰہِ نِدًا وَّھُوَ خَلَقَکَ))سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ ’’تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک بناؤ حالانکہ اس اللہ تعالیٰ نے تمہیں پیدا کیا ہے۔‘‘ (متفق علیہ) جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے:’ ’جو کوئی اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ اس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کچھ بھی شریک نہ ٹھہرایا ہو تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ اور جوکوئی اس حال میں ملے گا کہ اس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک ٹھہرایا ہوگا تو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔‘‘ (مسلم:93۔ بخاری: 129) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایاہے:’’جو کوئی اس حال میں مرے گا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو پکارتا ہو تو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔‘‘ (البخاری:4497) اس سے مؤلف رحمۃ اللہ علیہ نے اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے حکم اور شرک سے ممانعت پر استدلال کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ لَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا﴾ (النساء:36) ’’اوراللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔‘‘ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت بجالانے کاحکم دیا ہے اورشرک سے منع کیا ہے۔یہ حکم اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کو متضمن ہے۔اوریہاں شرک کرنے سے منع کیا گیا ہے یہ بھی صرف ایک اللہ تعالیٰ کی عبادت کو متضمن ہے۔پس جو کوئی اللہ تعالیٰ کی عبادت نہ کرے وہ متکبر کافر ہے اور جو کوئی اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کی عبادت میں کسی غیر کو بھی شریک ٹھہرائے تووہ کافر اورمشرک ہے۔جوکوئی صرف ایک اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کرے تووہ سچا اورمخلص مسلمان ہے۔ شرک کی اقسام : شرک کی دو اقسام ہیں : ۱۔شرک اکبر ۲۔ شرک اصغر۔ (۱) شرک اکبر:ہر وہ شرک ہے جسے شارع علیہ السلام نے مطلق طور پر بیان کیا ہو اس شرک کی وجہ سے انسان دین اسلام سے خارج ہوجاتا ہو۔ (۲) شرک اصغر:ہر وہ قول و عمل جسے شریعت نے شرک بتایا ہو مگر اس کی وجہ سے انسان دین سے خارج نہ ہوتا ہو۔انسان کو چاہیے کہ وہ ہر قسم کے شرک اکبر و شرک اصغر سے بچ کر رہے ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ (النساء:48)