کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 164
[1]……………………………………………………
[1] [بقیہ حاشیہ] قسمیں کھانے لگتے ہیں کہ انہوں نے اچھائی و بھلائی ہی چاہی تھی۔جیسے آج کل کچھ لوگ احکام اسلام کو چھوڑتے اور مخالف اسلام قوانین کو یہ کہہ کر اپناتے ہیں کہ یہی بھلائی اور زمانے اور حالات کے موافق ہیں ۔ پھراللہ تعالیٰ نے مذکورہ صفات کے حامل ایمان کے دعویداروں کوخبردار کیا ہے کہ جو کچھ ان کے دل میں ہے‘ اور جو کچھ وہ اپنے قول کے خلاف چھپارہے ہیں اللہ تعالیٰ اسے جانتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو حکم دیاکہ وہ انہیں سمجھائیں اور ان سے ان کے متعلق کارگر بات کہیں ۔ پھر فرمایا کہ : رسولوں کو بھیجنے میں حکمت یہ ہے کہ انہی کی اتباع و اطاعت کی جائے‘ کسی دوسرے کی نہیں چاہے اس کی عقل و فکر کتنی ہی بلند کیوں نہ ہو اور اس کی معلومات کتنی ہی وسیع کیوں نہ ہوں ۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی اس ربوبیت کی قسم کھائی جو اس کے رسول کے تئیں ایک خاص قسم کی ربوبیت ہے ‘اور جس میں آپ کی رسالت کی سچائی کی طرف اشارہ ہے۔اس ربوبیت کی پختہ قسم کھائی ہے کہ تین چیزوں کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوسکتا:
اول: ہر اختلاف کا فیصلہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے ہاں ہو۔
دوم : اس فیصلے کو دل کی خوشی سے بغیر کسی تنگی و ہچکچاہٹ کے قبول کرلیں ۔
سوم: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلہ پر سر تسلیم خم کرتے ہوئے بغیر کسی سستی و بے رخی کے نافذ کیا جائے۔
دوسری قسم کی آیات :
اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے : ﴿ وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْکٰفِرُوْنَ ﴾ (الانعام:44)’’اور جو اس کے مطابق فیصلہ نہ کرے جو اللہ نے نازل کیا ہے تو وہی لوگ کافر ہیں ۔‘‘
اوراللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے : ﴿وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ﴾ (الانعام:45)’’ اور جو اس کے مطابق فیصلہ نہ کرے جو اللہ نے نازل کیا ہے تو وہی لوگ ظالم ہیں ۔‘‘
اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے : ﴿وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ﴾ (الانعام:47) ’’ اور جو اس کے مطابق فیصلہ نہ کرے جو اللہ نے نازل کیا ہے تو وہی لوگ نافرمان ہیں ۔‘‘
کیایہ تینوں صفات ایک ہی موصوف کی ہیں ؟ اس معنی میں کہ جواللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکام کے مطابق فیصلے نہیں کرتا وہ کافر‘ ظالم اور فاسق ہے؟ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کافروں کے لیے ظلم اور فسق دونوں صفات بیان کی ہیں ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿وَ الْکٰفِرُوْنَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ﴾ (البقرۃ: 254)
’’ اور کافر لوگ ہی ظالم ہیں ۔‘‘
اورفرمایا: ﴿ اِنَّہُمْ کَفَرُوْا بِاللّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ وَ مَاتُوْا وَ ہُمْ فٰسِقُوْنَ﴾ (التوبۃ:84) ’’بے شک انھوں نے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کیا اور اس حال میں مرے کہ وہ نافرمان تھے۔‘‘[جاری ہے]