کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 156
اﷲتعالیٰ نے تمام انبیاء علیہم السلام کو خوش خبری دینے والے اور ڈرانے والے بناکر بھیجا تھا، فرمان الٰہی ہے: ﴿ رُسُلًا مُّبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ لِئَلَّا یَکُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَی اللّٰہِ حُجَّۃٌ بَعَدَ الرُّسُلِ﴾ (النساء:165) ’’ہم نے ان پیغمبروں کو خوش خبری دینے اور ڈرانے والا بناکر بھیجاتاکہ ان پیغمبروں کے آجانے کے بعد لوگوں کے پاس اﷲکے خلاف کوئی حجت باقی نہ ہو۔‘‘[1]
[1] مؤلف رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء و مرسلین علیہم السلام کو خوش خبریاں سنانے والے اور ڈرانے والے بناکر بھیجا ہے ‘ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے : ﴿رُسُلًا مُّبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَ ﴾ ۔’’ پیغمبر خوش خبری دینے اور ڈرانے والے۔‘‘ جوان کی اطاعت کرتے ہیں ‘ انہیں وہ جنت کی خوش خبری سناتے ہیں اور جو مخالفت کرنے والے ہیں انہیں جہنم کے عذاب سے ڈراتے ہیں ۔ رسولوں کو مبعوث کرنے میں عظیم ترین حکمتیں ہیں : ان میں سے اہم ترین حکمت یہی ہے کہ لوگوں پر حجت تمام ہوجائے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے ان کے پاس رسولوں کو بھیج دینے کے بعد کوئی عذر باقی نہ رہ جائے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿لِئَــلَّا یَکُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَی اللّٰہِ حُجَّۃٌ بَعَدَ الرُّسُلِ﴾ (النساء:165) ’’تاکہ ان پیغمبروں کے آجانے کے بعد لوگوں کے پاس اللہ تعالیٰ کے خلاف کوئی حجت باقی نہ ہو۔‘‘ ایک حکمت یہ بھی ہے کہ رسولوں کو مبعوث کرنا بندوں پر اللہ تعالیٰ کی نعمت کاملہ ہے۔ کیونکہ انسانی عقل چاہے جتنی بھی رسا ہو ‘ لیکن اس کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے مخصوص اور واجب حقوق کی تفصیل معلوم کر سکے۔ اور نہ ہی یہ ممکن ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی صفات کا ملہ کا احاطہ کرسکے۔یہ بھی ممکن نہیں ہے کہ اس کے اسماء حسنیٰ کامکمل علم حاصل کرسکے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے انبیاء و رسل علیہم السلام کو خوش خبریاں دینے والے اور ڈرانے والے بناکر مبعوث فرمایا ۔ اور ان کے ساتھ سچی کتابیں نازل فرمائیں تاکہ وہ لوگوں کے درمیان ان کے اختلافات کا فیصلہ کرسکیں ۔ پہلے رسول حضرت نوح علیہ السلام سے لے کر آخری رسول جناب محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام رسولوں نے جو دعوت پیش کی وہ خالص توحید کی دعوت تھی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوْا اللّٰہَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ﴾ (النحل: 36) ’’ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ (وہ ان سے کہے)اﷲ کی عبادت کرو طاغوت سے اجتناب کرو۔‘‘