کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 153
[1]……………………………………………………
[1] [بقیہ حاشیہ]اوروجود بخشا، وہ اسے دوبارہ پیدا کرنے پر بدرجۂ اولیٰ قدرت رکھتا ہے۔جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَہُوَ الَّذِیْ یَبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُہٗ وَ ہُوَ اَھْوَنُ عَلَیْہِ﴾ [الروم 27] ’’ اور وہی ہے جو پہلی بار بناتا ہے پھر اسے لوٹائے گا اور ایسا کرنا اس پربہت آسان ہے۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿کَمَا بَدَاْنَآ اَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِیْدُہٗ وَعْدًا عَلَیْنَا اِنَّا کُنَّا فٰعِلِیْنَ﴾ (الانبیاء:104) ’’ جس طرح ہم نے پہلی بار پیدا کیا تھا دوبارہ بھی پیدا کریں گے یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے بے شک ہم پورا کرنے والے ہیں ۔‘‘ ب:… آسمان و زمین کی عظیم جسامت اور بناوٹ کے پیش نظر ایک آدمی بھی ان کی پیدائش کی عظمت کا انکار نہیں کرتا۔ جس ذات نے ان دونوں چیزوں کو پیدا کیا ہے وہ بے شک لوگوں کو وجود بخشنے اور دوبارہ زندہ کرنے پر قادر ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿لَخَلْقُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ اَکْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَلٰـکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ﴾ [غافر:57] ’’البتہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا آدمیوں کے پیدا کرنے کی نسبت بڑا کام ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿ اَوَلَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰہَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَلَمْ یَعْیَ بِخَلْقِہِنَّ بِقٰدِرٍ عَلٰی اَنْ یُّحْیِیَ الْمَوْتٰی بَلٰٓی اِِنَّہٗ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ﴾ (الاحقاف:33 ) ’’ کیا انہوں نے نہیں دیکھا جس اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے میں نہیں تھکا اس پر قاد رہے کہ مردوں کو زندہ کردے کیوں نہیں وہ تو ہر ایک چیز پر قادر ہے۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿اَوَلَیْسَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِقٰدِرٍ عَلٰی اَنْ یَّخْلُقَ مِثْلَہُمْ بَلٰی وَہُوَ الْخَلَّاقُ الْعَلِیْمُ o اِِنَّمَا اَمْرُہُ اِِذَا اَرَادَ شَیْئًا اَنْ یَّقُوْلَ لَہٗ کُنْ فَیَکُوْنُ o فَسُبْحٰنَ الَّذِیْ بِیَدِہِ مَلَکُوْتُ کُلِّ شَیْئٍ وَّاِِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ﴾ (یس:81 تا 83) ’’ کیا وہ جس نے آسمانوں اور زمین کو بنا دیا اس پر قاد رنہیں کہ ان جیسے اور بنائے کیوں ؟۔ نہیں وہ بہت کچھ بنانے والا ماہر جاننے والا ہے۔اس کی تو یہ شان ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اتنا ہی فرما دیتا ہے کہ ہوجا سو وہ ہو جاتی ہے. پس وہ ذات پاک ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کا کامل اختیار ہے اورتم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔‘‘ ج:… ہر صاحب نگاہ دیکھ سکتا ہے کہ زمین خشک اور بے آب و گیاہ ہوتی ہے ‘ لیکن جب اس پر بارش برستی ہے تو وہی زمین ہری بھری ہوجاتی ہے‘مردہ ہونے کے بعد اس کی نباتات میں زندگی پائی جاتی ہے۔جو ذات زمین کی موت کے بعد اس کو حیات بخش سکتی ہے وہ مردوں کو دوبارہ [ جاری ہے]