کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 127
تیسرا بنیادی اصول[1] محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معرفت
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کانام ونسب:
محمد صلی اللہ علیہ وسلم بن عبداﷲبن عبدالمطلب بن ہاشم ہے اور ہاشم کا تعلق قریش سے تھا ۔ قریش عرب کا ایک مشہور ترین قبیلہ ہے اور عرب حضرت اسماعیل بن ابراہیم کی اولاد ہیں ۔ (ان پر بھی اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر لاکھوں کروڑوں درود و سلام ہوں ۔)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تریسٹھ سال عمر پائی تھی ۔چالیس سال نبوت سے قبل اور تئیس سالہ نبوت کی زندگی ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورۂ عَلَق(کی پہلی وحی [إقْرَائَ])کے نزول سے نبی بنے اور سورۂ مدثر کی دوسری وحی سے منصب رسالت پر فائز کیے گئے۔ آپ کا شہر مکہ ہے اور آپ نے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی۔
[1] یعنی تین بنیادی اصول جن کا جاننا انسان پر واجب ہے، وہ یہ ہیں : انسان کا اپنے رب کی معرفت حاصل کرنا ‘اوراپنے دین کی معرفت اور اپنے نبی کی معرفت حاصل کرنا۔رب کی ‘اور دین کی معرفت پر گفتگو گزر چکی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی معرفت میں پانچ باتیں شامل ہیں :
۱۔ اول:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کانام ونسب جاننا :آپ کا نسب ہر نسب سے اعلیٰ تھا۔کیونکہ آپ ہاشمی قرشی عربی تھے۔ نسب یوں ہے: محمد صلی اللہ علیہ وسلم بن عبداﷲبن عبدالمطلب بن ہاشم …جہاں تک شیخ رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے۔
۲۔ دوم: آپ کی عمر جاننا: آپ کی پیدائش اور ہجرت گاہ کی معرفت حاصل کرنا: اسی کو شیخ رحمۃ اللہ علیہ نے یوں بیان کیا ہے : آپ کو تریسٹھ سال کی عمر ملی۔ آپ کا شہر مکہ ہے‘اورآپ نے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تھی ۔ آپ مکہ میں پیدا ہوئے اور تریپن سال تک وہاں پررہے۔ پھر مدینہ طیبہ ہجرت کی اور دس سال تک وہاں رہے۔اوروہیں ربیع الاول ۱۱ھ میں وفات پائی۔
۳۔سوم: آپ کی نبوت والی زندگی کی معرفت: جو کہ تئیس سال ہے کیونکہ جب آپ پر وحی کی گئی اس وقت آپ کی عمر چالیس سال تھی ۔کسی شاعر نے کہا:
[ترجمہ]: ’’جب عمر مبارک چالیس ہوئی تو نبوت کا سورج ماہ رمضان میں روشن ہوا۔‘‘
۴۔ چہارم:آپ کس آیت سے نبی اور کس آیت سے رسول بنے؟ آپ نبی اس وقت ہوئے جب آپ پر یہ وحی نازل ہوئی: ﴿اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ o خَلَقَ الْاِِنسَانَ مِنْ عَلَقٍ [جاری ہے]