کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 121
[1]تیسرا مرتبہ احسان کا ہے‘ احسان کا ایک ہی رکن ہے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَاَنَّکَ تَرَاہُ فَإِنْ لَمْ تَکُنْ تَرَاہٗ فَإِنَّہُ یَرَاک۔َ)) (متفق علیہ) ’’ یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کی بندگی ایسے کرو گویا کہ تم اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہے ہو ‘ اگر (یہ تصور قائم نہ کرسکو کہ ) تم اسے دیکھ رہے ہو تو (یہ تصور ہو کہ ) وہ تمہیں دیکھ رہاہے ۔‘‘
[1] [بقیہ حاشیہ]کر دیجیے کہ حق [قرآن] تمہارے رب کی طرف سے ہے۔ اب جو چاہے ایمان لائے اور جو چاہے کفر کرے ۔ ظالموں کے لیے ہم نے وہ آگ تیار کر رکھی ہے جس کے شعلے انہیں گھیر لیں گے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِہٖ وَمَنْ اَسَائَ فَعَلَیْہَا وَمَا رَبُّکَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِیدِ ﴾( فصلت:46)’’جو شخص نیک کام کرے گا وہ اپنے نفع کے لیے اور جو برا کام کرے گا اس کا وبال اسی پر ہے ۔ اور آپ کا رب بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿وَ لَوْ شَآئَ اللّٰہُ مَا اقْتَتَلَ الَّذِیْنَ مِنْ بَعْدِہِمْ مِّنْ بَعْدِ مَا جَآئَ تْہُمُ الْبَیِّنٰتُ وَ لٰکِنِ اخْتَلَفُوْا فَمِنْہُمْ مَّنْ اٰمَنَ وَ مِنْہُمْ مَّنْ کَفَرَ وَ لَوْ شَآ ئَ اللّٰہُ مَا اقْتَتَلُوْا وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ﴾ (البقرۃ:253) ’’اگر اللہ تعالیٰ چاہتے تو ان کے بعد والے اپنے پاس دلیلیں آجانے کے بعد ہرگز آپس میں لڑائی نہ کرتے، لیکن ان لوگوں نے اختلاف کیا، ان میں سے بعض تو مومن ہوئے اور بعض کافر، اور اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو یہ آپس میں نہ لڑتے لیکن اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿وَ لَوْشِئْنَا لَاٰتَیْنَا کُلَّ نَفْسٍ ہُدٰیہَا وَ لٰکِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّیْ لَاَمْلَئَنَّ جَہَنَّمَ مِنَ الْجِنَّۃِ وَ النَّاسِ اَجْمَعِیْنَ﴾ (سجدہ:13) ’’اگر ہم چاہتے تو ہر شخص کو ہدایت نصیب فرما دیتے، لیکن میری بات بالکل حق ہو چکی ہے کہ میں ضرور ضرور جہنم کو انسانوں اور جنوں سے پر کر دوں گا ۔‘‘ اور اس کے رد پر عقلی دلیل یہ ہے کہ ساری کائنات اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہے۔ اور انسان جو کہ اس کائنات کا ہی ایک فرد ہے ‘ وہ بھی اللہ تعالیٰ کا مملوک اور اس کا غلام ہے۔ غلام کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ مالک کی اجازت اور مرضی کے بغیر کسی چیز میں اپنی مرضی سے کوئی تصرف کرے۔ [جاری ہے]