کتاب: فہم دین کے تین بنیادی اصول - صفحہ 102
[1]……………………………………………………
[1] [بقیہ حاشیہ] دل میں کسی طرح کی تنگی اور خفگی نہ پائیں اور فرمانبرداری کے ساتھ قبول کرلیں ۔‘‘ [ایمان بالرسل کے فوائد]: مرسلین پر ایمان لانے کے کئی بڑے فائدے ہیں ان فوائد میں سے: اول : یہ علم ہوتا ہے کہ بندوں پر اللہ تعالیٰ کی کتنی عنایتیں ہیں کہ اس نے ان کی طرف رسول بھیجے، تاکہ وہ انہیں راہِ الٰہی دکھائیں اور بتائیں کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کیسے کی جاتی ہے۔ کیونکہ صرف عقلِ انسانی اس کی معرفت میں استقلال کا ثبوت نہیں دے سکتی ہے۔ دوم : ان عظیم نعمتوں پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا۔ سوم : انبیاء ومرسلین علیہم السلام سے محبت اور ان کی تعظیم، ان کے شایانِ شان منقبت بیان کرنا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں ۔ اور انہوں نے اللہ تعالیٰ کی عبادت ، اس کے پیغام کی تبلیغ اور اس کے بندوں کی خیرخواہی اور بھلائی کے فرائض انجام دیے ہیں ۔ بعض لوگوں نے غلط طور پر یہ سمجھتے ہوئے رسولوں کی تکذیب کی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے رسول انسان نہیں ہو سکتے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس غلط عقیدہ کا تذکرہ فرماتے ہوئے اسے باطل قرار دیا ہے، فرمایا : ﴿وَ مَا مَنَعَ النَّاسَ اَنْ یُّؤْمِنُوْٓا اِذْ جَآئَ ہُمُ الْہُدٰٓی اِلَّآ اَنْ قَالُوْٓا اَبَعَثَ اللّٰہُ بَشَرًا رَّسُوْلًاo قُلْ لَّوْ کَانَ فِی الْاَرْضِ مَلٰٓئِکَۃٌ یَّمْشُوْنَ مُطْمَئِنِّیْنَ لَنَزَّلْنَا عَلَیْہِمْ مِّنَ السَّمَآئِ مَلَکًا رَّسُوْلًا﴾ ’’لوگوں کے پاس ہدایت آجانے کے بعد انھیں ایمان لانے سے صرف یہ بات روکتی ہے جو وہ کہتے ہیں کہ: ’’کیا اللہ نے انسان کو رسول بنا کر بھیجا ہے؟‘‘آپ فرمادیجیے: اگر زمین میں فرشتے اطمینان سے چل پھر رہے ہوتے تو ہم آسمان سے ان کے لئے کوئی فرشتہ ہی رسول بنا کر بھیجتے‘‘۔( الاسراء:94،95 ) اللہ تعالیٰ نے اس غلط عقیدہ کو قرار دیاہے کہ بشر رسول نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ رسول اہلِ زمین کی طرف بھیجا جاتا ہے، اور اہل زمین بشر ہیں ۔اگر اہلِ زمین فرشتے ہوتے تو ضرور اللہ تعالیٰ ان کے پاس کسی فرشتے کو رسول بنا کر بھیجتے تا کہ دونوں میں فرق نہ ہو۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے رسولوں کے جھٹلانے والوں کی بابت حکایتاً بیان فرمایا ہے وہ کہتے ہیں : ﴿اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا تُرِیْدُوْنَ اَنْ تَصُدُّوْنَا عَمَّا کَانَ یَعْبُدُ اٰبَآؤُنَا فَاْتُوْنَا بِسُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍ o قَالَتْ لَہُمْ رُسُلُہُمْ اِنْ نَّحْنُ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَمُنُّ عَلٰی مَنْ یَّشَآئُ مِنْ عِبَادِہٖ وَ مَا کَانَ لَنَآ اَنْ نَّاْتِیَکُمْ بِسُلْطٰنٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰہِ ﴾(ابراہیم:10-11) [جاری ہے]