کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 66
متفرق مصروفیات کے لئے باقی بچنے والے چار گھنٹوں میں قرآن مجید کی تلاوت اور صوم وصلوٰۃ کے لئے کتنا وقت باقی رہ جاتاہے؟اپنی تعلیمات کے اعتبار سے بھی قرآن مجیداورٹی وی دو متضاد چیزیں ہیں جس گھر میں قرآنی تعلیمات کا ماحول ہوگا اس گھر میں ٹی وی کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں ہوگی اور جس گھر میں ٹی وی دیکھا اور سنا جائے گااس گھر میں قرآنی تعلیمات کا ماحول پیدا نہیں ہوگا۔ہمارے خیال میں ٹی وی قرآن مجید سے دوری پیدا کرنے کا سب سے بڑا سبب ہے اس ایک فتنے کے آنے سے بے شمار چھوٹے بڑے فتنے اس طرح گھر میں چپکے سے گھس آتے ہیں کہ انسان کو کانوں کان خبر نہیں ہوپاتی۔ اخلاقی اعتبار سے ٹی وی کا نشہ،ہیروئن کے نشے سے کہیں زیادہ خطرناک اور سرطان سے کہیں زیادہ مہلک بیماری ہے جو بڑی تیزی کے ساتھ نئی نسل کو زوال کی آخری حدوں تک پہنچارہی ہے۔ فَہَلْ مِنْ مُّدَّکِرْ!
10 مشکل کتاب ہونے کی غلط فہمی:
قرآن مجید کے بارے میں بعض لوگوں میں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ یہ کتاب بڑی مشکل ہے اسے پڑھنا اور سمجھنا ہر شخص کے بس کی بات نہیں ہے۔ صرف عالم لوگ ہی اسے پڑھ اور سمجھ سکتے ہیں اس غلط فہمی میں مبتلا لوگ یا تو قرآن مجید کو سرے سے ہاتھ ہی نہیں لگاتے یا صرف اس کی تلاوت پر اکتفا کرتے ہیں۔
قرآن مجید کے بارے میں مشکل کتاب ہونے کا تصور اس آدمی کا تو ہوسکتاہے جس نے قرآن مجید کو کبھی پڑھنے یا سمجھنے کی کوشش ہی نہ کی ہو،لیکن حقیقت یہ ہے کہ انسان کی ہدایت کے لئے قرآن مجید سے بڑھ کر آسان اور عام فہم کوئی دوسری کتاب نہیں۔کفار مکہ کو جن باتوں پر سب سے زیادہ اعتراض تھا وہ توحید، رسالت اور آخرت کے عقیدہ سے متعلق تھیں جنہیں قرآن مجید میں بار بار مختلف انداز سے سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان عقائدکوسمجھانے کے لئے سارے قرآن مجید میں کسی ایک جگہ بھی فلسفہ یا منطق کا انداز اختیار نہیں کیاگیا انتہائی سادہ اور عام فہم انداز میں جابجا سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ عقیدہ توحید سمجھانے کے لئے روزمرہ مشاہدات کا ذکر کیاگیاہے مثلاً انسان کی اپنی پیدائش ،زمین وآسمان کی پیدائش ،گردش لیل ونہار، سورج، چاند،ستاروں کا طلوع وغروب ،موسموں کا ردوبدل،سمندر میں سفر کے دوران کشتی کا طوفان میں پھنسناپھر اس سے بچ نکلنا۔ اس کے علاوہ بعض روزمرہ استعمال کی اشیاء پر غوروفکر کی دعوت دی گئی ہے کہ سوچو اور بتاؤ انہیں پیدا کرنے والا کون ہے؟مثلاً پانی، دودھ، شہد، پھل، سبزیاں، معدنیات،