کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 44
میزان ، صراط ہو یا جنت ہر جگہ قرآن مجید اپنے حاملین کے لئے رحمت کا مژدہ بن کر آئے گا۔ چند احادیث مبارکہ ملاحظہ ہوں۔
1 مغفرت کے لئے سفارش:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’قرآن مجید قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کے لئے سفارش کرے گا۔‘‘ (طبرانی)سفارش کرنے کے سلسلہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض سورتوں کا خاص طور پر ذکربھی فرمایاہے۔ مثلاً سورہ ملک کے بارے میں ارشاد مبارک ہے ’’سورہ ملک اپنے پڑھنے والوں کے لئے (مسلسل) سفارش کرتی رہے گی حتی کہ اسے بخش دیاجائے گا۔ ‘‘ (احمد، ترمذی، ابوداؤد، نسائی) سورہ البقرہ اور آل عمران کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں تک فرمایا ’’یہ دونوں سورتیں اپنے پڑھنے والوں کی مغفرت کے لئے اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کریں گی۔‘‘ (مسلم) قرآن مجید اور دیگر سورتوں کا اللہ کی بارگاہ میں سفارش کرنا یا جھگڑنا اللہ تعالیٰ کے اذن اور امر سے ہی ہوگا جسے اللہ تعالیٰ یقینا قبول فرمائے گے۔ فَسُبْحَانَ اللّٰہُ بِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ!
2 قاری کے لئے قرآن مجید کے تین مطالبات : قرآن مجید اپنے پڑھنے والوں کی مغفرت اور بخشش کے علاوہ اللہ تعالیٰ سے مندرجہ ذیل تین باتوں کا مطالبہ کرے گا۔ 1.یا اللہ! اسے (عزت کا) لباس عطافرما ، چنانچہ قرآن مجید کی سفارش پر قاری کو عزت کا تاج پہنایاجائے گا۔2.قرآن مجید دوبارہ قاری کے لئے یہی درخواست کرے گا ،چنانچہ دوسری مرتبہ پھر اسے عزت کا لباس پہنایاجائے گا۔3۔قاری کے لئے قرآن مجید تیسرا مطالبہ یہ کرے گا ’’یا اللہ ! اس سے راضی ہوجا۔‘‘ (ترمذی) اور قرآن مجید کا یہ مطالبہ بھی قبول کیاجائے گا۔
3 مقرب فرشتوں کی رفاقت : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’ قرآن مجید کی تلاوت میں مہارت رکھنے والا قاری (قیامت کے روز) نیک اور معزز فرشتوں کے ساتھ ہوگا۔‘‘ (مسلم)
4 بلندیٔ درجات: جنت میں قاری کے درجہ کا تعین اس کے حفظ قرآن کے مطابق ہوگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’قاری سے کہا جائے گا قرآن مجید پڑھ اور درجات چڑھتا جا تیرا درجہ وہاں تک ہے جہاں آخری آیت ختم ہوگی۔‘‘ (ترمذی)
5 والدین کی تکریم : قاری کے ساتھ ساتھ صلی اللہ علیہ وسلم س کے والدین کو بھی اللہ سبحانہ و تعالیٰ قیامت کے روز