کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 42
باعث برکت ہے اور اسے چھوڑنا باعث حسرت ہے۔‘‘ (مسلم) نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے :﴿ ہٰذَا کِتَابٌ اَنْزَلْنٰـہُ مُبٰرَکٌ فَاتَّبِعُوْہُ وَاتَّقُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ، ﴾ترجمہ : ’’اس کتاب کو ہم نے نازل فرمایا ہے بڑی برکت والی ہے یہ کتاب ، اس کی پیروی کرو ، تقویٰ اختیار کرو تاکہ تم لوگ رحم کئے جاؤ۔‘‘ (سورہ انعام ، آیت 155)
10 مصائب و آلام اور رنج و غم سے نجات:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’جو شخص صبح و شام تین تین مرتبہ سورہ الاخلاص ، سورہ الفلق اور سورہ الناس پڑھے گا وہ ہر طرح کے مصائب اور رنج و غم سے محفوظ رہے گا۔‘‘ (ابوداؤد) نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’جو شخص اللہ تعالیٰ سے (تلاوت قرآن اور سماعت قرآن کے ذریعہ) قرآن مجید کو آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بنانے ، نیز رنج و غم دور کرنے کی درخواست کرے گا اللہ اسے آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون عطا فرمائیں گے اور اس کے رنج و غم بھی دور فرمادیں گے۔‘‘ (مسند احمد)
غور فرمائیے ! قرآن مجید کی عمومی تلاوت اور چند مخصوص سور توں یا آیات کا اہتمام انسان کو کتنے مصائب و آلام ، ہموم و غموم اور شروروفتن سے محفوظ کرکے دنیا میں عزت و آرام اور خیر و برکت کی زندگی سے ہمکنار کردیتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن مجید دنیا کے شرور و فتن اور مصائب و آلام سے محفوظ ترین پناہ گاہ ہے۔ کشمکش خیر و شر میں مضبوط ترین ڈھال ہے۔ زندگی کے تپتے صحرامیں ٹھنڈا اور گھنا سایہ ہے جو اسے اپنائے گا سر تا سر رحمت پائے گا اور جو اسے ترک کرے گا یقینا محروم رحمت ہوگا۔
(ب) برزخی زندگی : برزخی زندگی میں بھی انسان اللہ تعالیٰ کی رحمت کا اتنا ہی محتاج ہے جتنا اس دنیا میں بلکہ اس کی نسبت کہیں زیادہ محتاج ہے وہاں بھی یہ رحمت قرآن مجید کے ذریعہ ہی حاصل ہو گی۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’جب میت کی قبر میں تدفین کی جاتی ہے تو اس کے پاس دو فرشتے ’’منکر نکیر‘‘ آتے ہیں اور وہ درج ذیل تین سوال پوچھتے ہیں:
1 (( مَنْ رَبُّکَ ؟ )) یعنی تیرا رب کون ہے؟
2 (( مَنْ نَبِیُّکَ ؟ )) یعنی تیرا نبی کون ہے؟
3 ((مَا دِیْنُکَ ؟ )) یعنی تیرا دین کون سا ہے؟