کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 41
میں تھے۔ اچانک ہمیں زبردست تاریکی اور آندھی نے آلیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی پناہ مانگنی شروع کردی اور فرمایا ’’معوذتین کے ذریعہ اللہ کی پناہ مانگو، کسی پناہ مانگنے والے کے لئے ان دو سورتوں سے بہتر کوئی سورت نہیں۔‘‘ (ابوداؤد)
4 ناگہانی مصائب سے حفاظت : میدان جنگ میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کی انگلیاں کٹ گئیں تو ان کے منہ سے ’’سی ‘‘ کی آواز نکلی ، توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اگر تم﴿ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ﴾ پڑھ لیتے تو فرشتے تجھے اوپر اٹھا لیتے۔‘‘ (نسائی)
5 رزق کی فراوانی: ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اگر انہوں نے توراۃ ، انجیل اور ان کے رب کی طرف سے جو بھی تعلیم ان پر نازل کی گئی ، کو قائم کیا ہوتا تو ان پر اوپر سے بھی رزق برستا اور نیچے سے بھی ابل پڑتا۔‘‘ (سورہ المائدہ ، آیت نمبر66)
6 سیاسی عروج اور غلبہ: قرآن مجید کے احکام پر پابندی کرنے اور اس کی تعلیمات کی پابندی کرنے والی قوم کو اللہ تعالیٰ سیاسی غلبہ اور عروج عطافرماتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعے بعض لوگوں کو عروج عطا فرماتے ہیں اور بعض کو ذلیل اور رسوا کرتے ہیں۔‘‘ (مسلم)
7 رات کے شرور وفتن اور خطرات سے تحفظ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’جو شخص رات کو سونے سے قبل آیۃ الکرسی پڑھ لے اس کے لئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک فرشتہ مقرر کیاجاتا ہے جو صبح تک اس کی حفاظت کرتا ہے۔‘‘ (بخاری) نیز ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ’’جو شخص سونے سے پہلے سورہ بقرہ کی آخری دو آیات پڑھ لے وہ اس کے لئے ہر تکلیف ، شر اور خطرے سے بچنے کے لئے کافی ہوں گی۔‘‘ (بخاری)
8 حاجات کا پورا ہونا:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’جو شخص سورہ بقرہ کی آخری دو آیات پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے جو کچھ طلب کرے گا ، اسے اللہ تعالیٰ عطا فرمائے گا۔‘‘(مسلم) نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ’’سورہ فاتحہ پڑھ کر اللہ سے جو کچھ طلب کیاجائے اللہ تعالیٰ عطا فرماتے ہیں۔‘‘ (مسلم)
9 خیر و برکت کا حصول: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’سورہ بقرہ پڑھا کرو ، اس کا پڑھنا