کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 40
اللہ تعالیٰ کی رحمت کا محتاج ہے۔ برزخ کے بعد قیامت کے روز جہنم سے بچنے او رجنت میں داخل ہونے کے لئے بھی ہر انسان اللہ تعالیٰ کی رحمت کا محتاج ہے۔ دنیا ، برزخ اور آخرت تینوں جگہ ہم عزت کی زندگی بسر کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کی رحمت کے محتاج ہیں۔ وہ رحمت جس کے ہم قدم قدم پر محتاج ہیں،اسی قرآن مجید سے حاصل ہوتی ہے۔ آیئے لمحہ بھر کے لئے غور کریں کہ قرآن مجید کس طرح دنیا ، برزخ اور آخرت میں ہمارے لئے باعث رحمت ہے۔ ا: دنیا وی زندگی: گزشتہ صفحات میں ہم یہ تحریر کرچکے ہیں کہ قرآن مجید انسانوں کے لئے ہدایت ہے۔ قرآن مجید کا ہدایت ہونا بھی رحمت ہے۔ اسی طرح قرآن مجید شفا ہے اور قرآن مجید کا شفا ہونا بھی رحمت ہے۔ اس کے علاوہ قرآن مجید اہل ایمان کے لئے دنیاوی زندگی میں کس طرح باعث رحمت ثابت ہوتا ہے ؟ اس کی تفصیل درج ذیل ہے : :1 گمراہیوں سے حفاظت:جو شخص قرآن مجید کی تعلیمات پر مضبوطی سے جمارہے گا وہ ہر دور میں گمراہیوں سے محفوظ رہے گا۔ ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے ’’جس نے میری ہدایت کی پیروی کی وہ نہ (دنیا میں) گمراہ ہوگا نہ (آخرت میں) نامراد ہوگا۔ (سورہ طٰہٰ، آیت 123) نیزارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ’’قرآن مجید کا ایک سرا اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا تمہارے ہاتھ میں، اسے تھامے رکھو گے تو کبھی گمراہ ہوگے نہ ہلاک ہوگے۔‘‘ (طبرانی) 2: زندگی کے فتنوں سے حفاظت :آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’سورہ کہف کی پہلی دس آیات یاد کرنے والا شخص فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا۔‘‘ (مسلم)یاد رہے کہ فتنہ دجال کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ’’حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر قیامت تک فتنہ دجال سے بڑا کوئی فتنہ نہیں۔‘‘ (مسلم) سورہ کہف کی آیات اگر اس عظیم فتنہ سے محفوظ رکھیں گی توامید کرنی چاہئے کہ اس سے کم درجہ کے دیگر سارے فتنوں سے بدرجہ اولیٰ محفوظ رکھیں گی۔ ان شاء اللہ! 3: آفات سماوی سے حفاظت : آفات سماوی ، آندھی، طوفان ، بیماریاں ، زلزلے، سیلاب ، قحط سالی ، خسف (آبادیوں کا زمین میں دھنس جانا) مسخ (شکلیں بدلنا)سے بچنے کے لئے معوذتین پڑھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ’’ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر