کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 37
وغیرہ ہوں ، وہاں بھی شیاطین جن رہائش اختیار کرتے ہیں۔ فحاشی اور بے حیائی کے تمام اڈوں پر بھی شیاطن جن قیام پذیر ہوتے ہیں۔ جنات میں انسانوں کی طرح مذکر اور مونث پائے جاتے ہیں۔ انسانوں کی طرح ان کے ہاں بھی بیاہ ، شادیاں ہوتی ہیں اور افزائش نسل کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ انسانوں کی طرح انہیں بھی موت آتی ہے۔ ٍ شیاطین جنات کے بعض مرغوب اعمال اور مرغوب چیزیں یہ ہیں: 1.کفرو شرک اور اس کے مراکز مثلاً مزار اور خانقاہیں۔2.موسیقی ، ناچ گانا اور اس کے مراکز۔3.عورت کا تنہا گھر سے نکلنا ۔4.غیر محرم مرد اور عورت کا خلوت اختیار کرنا۔ 5.غیر محرم مردوں ، عورتوں کی مخلوط مجالس۔ یاد رہے کہ جادو کا علاج کرنے والے اہل علم کے نزدیک عورتوں کے کھلے بال ، سرخ ہونٹ اور لمبے ناخن شیاطین جنات کے عورتوں کی طرف فوری راغب ہونے کاباعث بنتے ہیں۔6.لڑائی اور جھگڑا خصوصاً میاں بیوی کے درمیان۔7.انسانوں کے اموال میں شرکت کرنا (یعنی حرام مال کمانے اور ناجائز خرچ کرنے کی راہ پر لگانا)۔ 8.انسانوں کی اولاد میں شرکت کرنا (یعنی انسانوں کو کفر و شرک اور دیگر فسق و فجور کے کاموں میں مبتلا کرنا) ۔9۔ انسانوں کے کھانے پینے میں شرکت کرنا (بسم اللہ نہ پڑھنے کی وجہ سے)۔10.نجاست والی اشیاء مثلاً حیض یا نفاس کا خون اور نجاست والی جگہیں مثلاً حمام ۔11.نومولود کو تکلیف پہنچانا۔12.حاملہ خواتین کو تکلیف پہنچانا۔13.میاں بیوی کے جنسی تعلقات میں شرکت کرنا۔ (مسنون دعا نہ پڑھنے کی وجہ سے) یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ نے جنات کو بعض غیر معمولی طاقتیں عطافرمائی ہیں۔ مثلاً تیز رفتاری سے حرکت کرنا، فضا میں (ایک حد تک) بلندی میں پرواز کرنا، مختلف شکلیں بدلنا، انسانی جسم میں خون کی طرح گردش کرنا، انسانی خیالات و افکار پر اثر انداز ہونا یعنی وساوس پیدا کرنا، انسانوں کو ذہنی اور جسمانی اذیت پہنچانا وغیرہ۔ اس میں شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کے مقابلے میں شیاطین کو بہت زیادہ طاقت اور قوت عطا فرمائی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انسانوں کو اللہ تعالیٰ نے یہ فوقیت عطافرمائی ہے کہ وہ جب چاہیں ، جہاں چاہیں اللہ تعالیٰ سے شیطان کے مقابلہ میں نصرت اور پناہ طلب