کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 36
(ترمذی) 6۔ہُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاہِرُ وَالْبَاطِنُ وَہُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ (ابوداؤد) [1]
8: برے خواب کے شر سے بچنے کا علاج: اگر بُرا خواب آئے تو جاگنے کے بعد تین بار بائیں جانب تھوکیں اور پھر درج ذیل آیت پڑھیں رَبِّ اَعُوْذُبِکَ مِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیٰطِیْنِ وَ اَعُوْذُبِکَ رَبِّ اَنْ یَّحْضُرُوْنِ [2] یا اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھیں۔(مسلم) مذکورہ دعا پڑھنے والا شخص بُرے خواب کے شر سے محفوظ رہے گا۔
:9 جادو سے شفا:جادو کرنا اور کرانااگرچہ کفر ہے لیکن گزشتہ چند برسوں سے یہ وبا اس قدر عام ہو چکی ہے کہ اس کے کفریہ عمل ہونے کی کسی کو پرواہ نہیں رہی۔ گناہوں کی کثرت ،باہمی عداوت ، حسد، بغض ، کینہ اور دشمنی وغیرہ اس کے بنیادی اسباب ہیں۔ جادو کا تعلق شیاطین جنات سے ہوتا ہے ، لہٰذا جادو کے اثرات زائل کرنے والی آیات تحریر کرنے سے قبل ہم جنات شیاطین کے بارے میں بعض اہم معلومات اختصار کے ساتھ تحریر کرنا چاہتے ہیں۔
جنات آگ سے پیدا کی گئی لطیف مخلوق ہے جو نظر آتی ہے نہ محسوس ہوتی ہے۔ انسانوں کی طرح جنات بھی ایمان لانے کے مکلف ہیں، لہٰذا آخرت میں ان کے لئے بھی جزا اور سزا ہے۔ ان میں اہل ایمان بھی ہیں جو بلاوجہ انسانوں کو تکلیف نہیں پہنچاتے بلکہ بعض صالح اور نیک جنات ، انسانوں سے علم دین حاصل کرتے ہیں اور انسانوں کی غلطیوں سے درگزر کرتے ہیں البتہ ان میں سے جوفاسق اور فاجر جنات ہوتے ہیں وہ انسانوں کو ذہنی اور جسمانی اذیت اور تکلیف پہنچاتے ہیں۔ ان فاسق اور فاجر جنات کوعام زبان میں ’’شیاطین‘‘ کہاجاتا ہے۔ جادوگر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لئے انہی شیاطین جنات سے کام لیتے ہیں۔
جنات کی رہائش عموماً غیر آباد جگہوں ، بے آب و گیاہ میدانوں ، صحراؤں ، جنگلوں ، پہاڑوں میں ہوتی ہے ، لیکن بعض اوقات آباد ی میں غلیظ جگہوں مثلاً حمام اور غلاظت کے ڈھیروغیرہ میں بھی جنات رہائش اختیار کرتے ہیں۔ ایسے مکان ، جہاں اللہ کا ذکر ، تلاوتِ قرآن ، نماز اور مسنون دعاؤں کا اہتمام نہ ہویا جہاں موسیقی اور گانا بجانا ہو یا جہاں عورتوں کی بے حجاب ،عریاں یا نیم عریاں تصاویر
[1] سورۃ الحدید ، آیت 3.
[2] سورۃ المؤمنون ، آیت 97-98.