کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 264
’’جس نے صبح کے وقت یہ آیت پڑھی فَسُبْحَانَ اللّٰہِ … اللہ کے لئے تسبیح ہے۔ جب تم شام کرتے ہواور جب صبح کرتے ہو، زمین اور آسمانوں میں حمد اسی کے لائق ہے ، تیسرے پہر اور ظہر کے وقت بھی وہ مردہ سے زندہ نکالتا ہے اور زندہ سے مردہ نکالتا ہے اور زندہ کرتا ہے زمین کو مرنے کے بعد اور اسی طرح تم بھی (قبروں سے)نکالے جاؤ گے (سورۃ الروم، آیت نمبر18-17) اسے ان کاموں کا ثواب بھی ملے گا جو اس روز اس سے (کسی وجہ سے) رہ گئے اور جو شام کو پڑھے گا اسے ان کاموں کا ثواب بھی ملے گا جواس رات میں رہ گئے۔‘‘
وضاحت : حدیث بہت ضعیف ہے۔ ملاحظہ ہو ضعیف سنن ابی داؤد، للالبانی ، رقم الحدیث 1081
51 مَنْ قَالَ اِذَا اَصْبَحَ وَ اِذَا اَمْسٰی حَسْبِیَ اللّٰہُ لآَ اِلٰہَ اِلاَّ ہُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَ ہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ سَبْعَ مَرَّاتٍ کَفَاہُ اللّٰہُ مَا اَہَمَّہٗ صَادِقًا کَانَ بِہَا اَوْ کَاذِبًا
’’جس نے صبح او رشام کے وقت سات مرتبہ یہ آیت پڑھی حسبی اللہ لا الہ الا … ترجمہ : کہومیرے لئے اللہ ہی کافی ہے کوئی الٰہ نہیں مگر وہی، میں اس پر بھروسہ کرتا ہوں اور وہ مالک ہے عرش عظیم کا۔ (سورۃ التوبہ، آیت نمبر129) اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کریں گے ، خواہ وہ سچا ہو یا جھوٹا۔‘‘
وضاحت : یہ حدیث موضوع ہے۔ ملاحظہ ہو ضعیف سنن ابی داؤد ، رقم الحدیث 1085