کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 26
پولی این کو قرآن مجید سے دلچسپی پیدا ہوگئی۔ پولی این کہتی ہیں کہ ایک روز میں معمول سے زیادہ کام کرکے تھکی سی تھی۔ قرآن مجید کا مطالعہ کرنا شروع کردیا۔ سورہ مزمل پڑھ رہی تھی جس کے آخر میں دوبار یہ بات ارشاد فرمائی گئی ہے ’’جب تم تھکے ہوتو جتنا قرآن آسانی سے پڑھ سکتے ہو پڑھ لیا کرو۔‘‘[1] میں تھکی ہوئی تو تھی ہی۔ خیال آیا کہ اب مجھے بھی آرام کرنا چاہئے اور مزید قرآن نہیں پڑھنا چاہئے۔ خود قرآن بھی تو یہی کہہ رہا ہے۔ میں نے قرآن بند کردیا مگر بستر پر لیٹے لیٹے خیالات کا تانتا بندھ گیا۔عجیب کتاب ہے کہ اگر تم تھکے ہوئے ہو تو قرآن اتنا پڑھو جتنا آسانی سے پڑھ سکتے ہو۔تھکاوٹ کے باوجود میں نیند نہ کرسکی ایک ہلچل سی مچ گئی۔ اب قرآن مجید سے ایک کشش سی پیدا ہوگئی اور مجھے احساس ہونے لگا کہ اسلام ایک زندہ مذہب ہے۔ ایک روز میں نے معمول کے مطابق قرآن اٹھایا۔ سورہ المؤمنون کی تلاوت شروع کی۔ درج ذیل آیات پڑھیں ﴿ وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ سُلٰلَۃٍ مِّنْ طِیْنٍ، ثُمَّ جَعَلْنٰہُ نُطْفَۃً فِیْ قَرَارٍ مَّکِیْنٍ، ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَۃَ عَلَقَۃً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَۃَ مُضْغَۃً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَۃَ عِظٰمًا فَکَسَوْنَا الْعِظٰمَ لَحْمًا ثُمَّ اَنْشَاْنٰہُ خَلْقًا اٰخَرَ فَتَبٰرَکَ اللّٰہُ اَحْسَنُ الْخٰلِقِیْنَ،﴾ترجمہ:’’ہم نے انسان کو مٹی کے ست سے بنایا پھر اس مٹی کے ست کو ایک محفوظ جگہ ٹپکی ہوئی بوند میں تبدیل کیا پھراس بوند کو لوتھڑے کی شکل دی پھر لوتھڑے کو بوٹی بنایا ، پھر بوٹی کی ہڈیاں بنائیں پھر ہڈیوں پر گوشت چڑھایاپھر ہم نے اس سے ایک مخلوق پیدا کردی پس اللہ تعالیٰ کی ذات بابرکت ہے جو سب سے بہتر پیدا کرنے والا ہے۔ ‘‘(سورہ المؤمنون، آیت نمبر14-12)عجیب و غریب طمانیت کی کیفیت محسوس کی۔ یہ تو وہی بات ہے جو سائنس آج کہہ رہی ہے جبکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال پہلے یہ بات بتا دی تھی۔ انہیں یہ بات کیسے معلوم ہوئی؟ الٹراساؤنڈ، ایکسرے اور دوسری جدید مشینیں تو اس وقت نہیں تھیں ، اسی وقت دل نے گواہی دے دی کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی راہنمائی یقینا کسی بڑی طاقت (یعنی اللہ تعالیٰ) نے کی ہے۔ چنانچہ شرح صدر کے ساتھ میں نے اَشْہَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَ اَشْہَدُاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ کا اقرار کیا او رامت مسلمہ میں شامل ہوگئی۔
6: محترمہ لیلیٰ پولینڈ کے ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہوئیں پھر اپنے خاندان کے ہمراہ کینیڈا منتقل
[1] ﴿فَاقْرَئُ وْا مَا تَیَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ﴾ترجمہ : ’’ جتنا قرآن آسانی سے پڑھ سکتے ہو پڑھ لیا کرو۔‘‘ (سورہ المزمل ، آیت نمبر20).