کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 20
ادا کی گئی قرآن مجید کی یہ آیات میرے دل پر اسلام کا نقشِ اولین ثابت ہوئیں۔ اس کے بعدوہ مشہور واقعہ پیش آیا جس کے نتیجہ میں حضرت عمر صلی اللہ علیہ وسلم ایمان لائے۔ واقعہ کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قتل کے ارادے سے ننگی تلوار لے کر نکلے ، راستے میں اپنی بہن فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مسلمان ہونے کی خبر ملی تو الٹے پاؤں بہن کے گھر پہنچے جہاں حضرت خباب بن ارت رضی اللہ عنہ ، حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اور ان کے شوہر حضرت سعید رضی اللہ عنہ کو قرآن مجید پڑھا رہے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی آمد پر حضرت خباب رضی اللہ عنہ گھر کے اندر چھپ گئے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے قرآن مجید کے اوراق چھپا لئے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بہن اور بہنوئی دونوں کو پیٹنا شروع کر دیا۔ بہن کے سر سے خون نکلتا دیکھ کر ندامت محسوس ہوئی ، تو کہا اچھا لاؤ دکھاؤ وہ صحیفہ ، جو تم پڑھ رہے تھے، بہن نے وضاحت کی کہ تم شرک کی وجہ سے نجس ہو ، پہلے غسل کرو، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے غسل کیا ، صحیفہ سورہ طٰہٰ کی آیات پر مشتمل تھا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پڑھا، تو کہنے لگے ’’کیا عمدہ اور بلند پایہ کلام ہے‘‘ حضرت خباب رضی اللہ عنہ یہ تبصرہ سن کر باہر نکل آئے اور کہا ’’عمر ! مجھے امید ہے اللہ نے تمہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے نتیجہ میں چن لیا ہے۔ پس اے عمرؓ ! آؤ اللہ کی طرف، آؤ اللہ کی طرف۔‘‘ حضرت عمر رضی اللہ عنہ دار ارقم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچے اور حلقہ بگوش اسلام ہوگئے۔ 4: مدینہ منورہ میں دین اسلام کے اولین خوش نصیب مبلغ حضرت مُصعب بن عُمیر رضی اللہ عنہ اپنے میز بان حضرت اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مل کر قبیلہ بنو عبدالاشہل کے باغ میں کچھ لوگوں کو اسلام کی دعوت دے رہے تھے کہ بنو عبدالاشہل کے سردار اُسید بن حُضیر آئے اور درشت لہجے میں حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کو مخاطب ہو کر کہا ’’تم ہمارے آدمیوں کو بے وقوف بنا رہے ہو خیریت چاہتے ہو تو فوراً یہاں سے نکل جاؤ اور آئندہ کبھی اس طرف کا رخ نہ کرنا۔‘ ‘ حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ نے بڑے تحمل اور نرمی سے فرمایا ’’میرے بھائی ! آپ تشریف رکھیں اور ایک دفعہ میری بات سن لیں ، پسند آئے تو مانیں ، نہ آئے تو رد کردیں۔‘‘ حضرت مصعب رضی اللہ عنہ کی یہ گفتگو سن کر اسید بن حضیر کا سارا غصہ جاتا رہا ، بیٹھ گئے حضرت مصعب رضی اللہ عنہ نے اسلام کے چند احکام بتانے کے بعد قرآن مجید کی تلاوت