کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 19
2: حضرت ضماد ازدی رضی اللہ عنہ زمانہ جاہلیت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے د وست تھے مکہ آئے ، تو لوگوں نے بتایا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم تو دیوانے ہوگئے ہیں۔ حضرت ضماد رضی اللہ عنہ جھاڑ پھونک کے ماہر تھے۔ اس ارادے سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے کہ ان کا علاج کروں گا تاکہ وہ صحت مند ہوجائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر مدعا پیش کیا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے کلمہ شہادت ادا فرمایا ، اللہ تعالیٰ کی حمدو ثنا فرمائی اور اس کے بعد قرآن مجید کا کچھ حصہ تلاوت فرمایا۔ ضماد ازدی رضی اللہ عنہ کو یہ کلام پاک اتنا پسند آیا کہ دوبارہ پڑھنے کی درخواست کی۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ اعادہ فرمایا۔ ضماد ازدی رضی اللہ عنہ سننے کے بعد کہنے لگے ’’میں نے ایسا کلام پہلے کبھی نہیں سنا، میں نے کاہنوں کا کلام سنا ہے، شاعروں اور ساحروں کا کلام بھی سنا ہے مگر یہ کلام تو سمندر کی تہہ تک پہنچنے والا کلام ہے۔‘‘ حضرت ضماد ازدی رضی اللہ عنہ نے نہ صرف اپنی طرف سے بلکہ پوری قوم کی طرف سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کر لی۔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَ رَضُوْا عَنْہُ۔ 3: حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنی آپ بیتی بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اسلام لانے سے پہلے ایک روز میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ستانے کے لئے گھر سے نکلا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے پہلے حرم میں داخل ہو چکے تھے ، میں جب حرم پہنچا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں سورہ الحاقہ تلاوت فرمارہے تھے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑا ہو گیا اور سننے لگا۔ قرآن پاک کے پُراثر کلام پر میں حیران ہو رہا تھا کہ یکایک میرے دل میں خیال آیا کہ یہ شخص ضرور شاعر ہے۔ تب فوراً ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے یہ الفاظ ادا ہوئے ﴿اِنَّہٗ لَقَوْلُ رَسُوْلٍ کَرِیْمٍ ،وَّ مَا ہُوَ بِقَوْلِ شَاعِرٍقَلِیْلاً مَّا تُؤْمِنُوْنَ،﴾ ’’یہ رسول کریم کا قول ہے کسی شاعر کا قول نہیں لیکن تم لوگ کم ہی ایمان لاتے ہو۔‘‘ (سورہ الحاقہ ، آیت 41-40) میں نے اپنے دل میں سوچا اگر یہ شاعر نہیں تو پھر کاہن ہے۔ اسی وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے یہ الفاظ ادا ہوئے ﴿وَ لَا بِقَوْلِ کَاہِنٍ قَلِیْلاً مَّا تَذَکَّرُوْنَ﴾ ’’اور نہ ہی یہ کسی کاہن کا قول ہے مگر تم لوگ کم ہی نصیحت حاصل کرتے ہو۔‘‘﴿ تَنْزِیْلٌ مِّنْ رَبِّ الْعٰلَمِیْن﴾ ’’یہ کلام تو رب العا لمین کی طرف سے نازل کیا گیا ہے۔ ‘‘ (سورہ الحاقہ ، آیت 43-42) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے