کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 189
اور محفوظ کیا گیا۔‘‘اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 216: ’’بِسْمِ اللّٰہِ ‘‘کہنے سے جن شیاطین بنی آدم کی شرمگاہ کو نہیں دیکھ سکتے۔ عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم سَتْرُ مَا بَیْنَ اَعْیُنِ الْجِنَّ وَعَوْرَاتِ بَنِیْ آدَمَ اِذَا دَخَلَ اَحَدُہُمُ الْخَلاَئَ اَنْ یَّقُوْلَ بِسْمِ اللّٰہِ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’بسم اللہ کہنا جنات کی آنکھوں اوربنی آدم (مردیاعورت)کی شرم گاہ کے درمیان پردہ بن جاتا ہے۔ ‘‘اسے ترمذی نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 217: بسم اللہ پڑھنے سے انسان شیطان کے حملہ سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ سَمِعَ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلَ ((اِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَیْتَہٗ فَذَکَرَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ عِنْدَ دُخُوْلِہٖ وَعِنْدَ طَعَامِہٖ ، قَالَ الشَّیْطَانُ لاَ مَبِیْتَ لَکُمْ وَلاَ عَشَائَ وَاِذَا دَخَلَ فَلَمْ یَذْکُرِ اللّٰہَ عِنْدَ دَخُوْلِہٖ قَالَ الشَّیْطَانُ اَدْرَکْتُمُ الْمَبِیْتَ وَاِذَا لَمْ یَذْکُرِ اللّٰہَ عِنْدَ طَعَامِہٖ قَالَ اَدْرَکْتُمُ الْمَبِیْتَ وَالْعَشَائَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئے سناہے کہ جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہونے سے پہلے اور کھانا کھانے سے پہلے اللہ عزوجل کا نام لیتاہے تو شیطان(اپنے ساتھیوں سے)کہتاہے’’یہاں تمہارے لئے نہ ٹھکانہ ہے نہ کھاناہے‘‘ اور جب آدمی اللہ کا نام لئے بغیر داخل ہوتاہے تو شیطان کہتاہے’’تمہیں یہاں ٹھکانہ مل گیا‘‘اور جب آدمی کھانے سے پہلے اللہ عزوجل کا نام نہیں لیتاتو شیطان کہتاہے ’’تمہیں ٹھکانہ بھی مل گیا اور کھانابھی مل گیا۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 218: ہمبستری سے قبل بسم اللہ پڑھنے والے میاں بیوی کی اولاد کو اللہ تعالیٰ شیطان کے شر سے محفوظ فرمادیتے ہیں۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم لَوْ اَنَّ اَحَدَہُمْ اِذَا اَرَادَ اَنْ یَّاتِیَ اَہْلَہُ قَالَ ((بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُمَّ جَنِّبْنَا الشَّیْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّیْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا ))فَاِنَّہُ اَنْ یُقَدَّرَ بَیْنَہُمَا وَلَدٌ فِیْ ذَلِکَ لَمْ یَضُرَّہُ شَیْطَانٌ اَبَدًا۔ مُتَّفِقٌ عَلَیْہِ[3]
[1] کتاب الجمعۃ، باب ما ذکر من التسمیۃ عند دخول الخلاء ، رقم الحدیث (1/496). [2] کتاب الاشربۃ ، باب آداب الطعام والشرب، رقم الحدیث 5262. [3] مختصر صحیح مسلم ، للالبانی ، رقم الحدیث 828.