کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 178
’’اچھا مخلوق کو تو اللہ نے پیدافرمایا ہے ، اللہ عزوجل کو کس نے پیدا کیا ہے؟‘‘ جب لوگ ایسی بات کریں تو کہنا ﴿ اَللّٰہُ اَحَدٌ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدُ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ﴾ ’’اللہ ایک ہے ، اللہ بے نیاز ہے ، نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ کسی سے جنا گیا اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔ ‘‘ پھر تین مرتبہ بائیں طرف تھوک کر شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرنا۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 190: بیت اللہ شریف کا طواف کرنے کے بعد دو رکعت نماز کی پہلی رکعت میں سورہ الکافرون اور دوسری میں سورہ اخلاص پڑھنا مسنون ہے۔
وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر 182کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔
مسئلہ 191: تین وتروں کی پہلی رکعت میں سورۃ الاعلیٰ ، دوسری میں سورہ الکافرون اور تیسری رکعت میں سورہ الاخلاص پڑھنا مسنون ہے۔
وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر 183کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔
مسئلہ 192: نماز فجر کی پہلی رکعت میں قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ اور دوسری میں یٰٓـاَیُّہَا الْکٰفِرُوْنَ پڑھنا مسنون ہے۔
وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر 180کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔
(25) فَضْلُ سُوْرَۃِ الْفَلَقِ
سورہ الفلق کی فضیلت
مسئلہ 193: سورہ الفلق اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ پسند ہے۔
عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : اَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ وَہُوَ رَاکِبٌ فَوَضَعْتُ یَدِیْ عَلٰی قَدَمِہٖ فَقُلْتُ اَقْرِئْنِیْ سُوْرَۃَ ہُوْدٍ اَقْرِئْنِیْ سُوْرَۃَ یُوْسُفَ فَقَالَ (( لَنْ تَقْرَأَ شَیْئًا اَبْلَغَ عِنْدَ اللّٰہِ عَزَّ وَ جَلَّ مِنْ ﴿ قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴾ رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[1] (صحیح)
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اونٹنی پر)سوار تھے۔ میں نے اپنا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک پر رکھ دیا اور عرض کیا ’’مجھے سورہ ہود اور
[1] کتاب الاستعاذۃ ، باب ما جاء فی سورتی المعوذتین (3/5027).