کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 176
مسئلہ 187: سورہ اِخلاص سے محبت اوراس کی کثرتِ تلاوت جنت میں جانے کا باعث ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ : اَقْبَلْتُ مَعَ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَسَمِعَ رَجُلاً یَقْرَأُ ﴿ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((وَجَبَتْ )) قُلْتُ : وَ مَا وَجَبَتْ ؟ قَالَ (( اَلْجَنَّۃُ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو ﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ پڑھتے ہوئے سنا ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اس کے لئے واجب ہوگئی۔‘‘ میں نے عرض کیا ’’کیا واجب ہوگئی؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جنت۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ رَجُلٌ مِنَ الْاَنْصَارِ یَؤُمُّہُمْ فِیْ مَسْجِدِ قُبَائَ ، فَکَانَ کُلَّمَا افْتَتَحَ سُوْرَۃً یَقْرَأُ لَہُمْ فِی الصَّلاَ ۃِ یَقْرَأَبِہَا ، اِفْتَتَحَ ﴿ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ﴾ حَتّٰی یَفْرُغَ مِنْہَا ، ثُمَّ یَقْرَأُ بِسُوْرَۃٍ اُخْرٰی مَعَہَا وَ کَانَ یَصْنَعُ ذٰلِکَ فِیْ کُلِّ رَکْعَۃٍ ، فَکَلَّمَہٗ اَصْحَابُہٗ فَقَالُوْا : اِنَّکَ تَقْرَأُ بِہٰذِہ السُّوْرَۃِ ، ثُمَّ لاَ تَرٰی اَنَّہَا تُجْزِئُکَ حَتّٰی تَقْرَأَ بِسُوْرَۃٍ اُخْرٰی ، فَاِمَّا اَنْ تَقْرَأَ بِہَا ، وَ اِمَّا اَنْ تَدَعَہَا وَ تَقْرَأَ بِسُوْرَۃٍ اُخْرٰی ، قَالَ : مَا اَنَا بِتَارِکِہَا ، اِنْ اَحْبَبْتُمْ اَنْ اَؤُمَّکُمْ بِہَا فَعَلْتُ وَ اِنْ کَرِہْتُمْ تَرَکْتُکُمْ وَ کَانُوْا یَرَوْنَہٗ اَفْضَلَہُمْ وَ کَرِہُوْا اِنْ یَؤُمَّہُمْ غَیْرُہٗ ، فَلَمَّا اٰتَاہُمُ النَّبِیُّا اَخْبَرُوْہُ الْخَبَرَ فَقَالَ ((یَا فُلاَنُ ! مَا یَمْنَعُکَ مِمَّا یَأْمُرُبِہٖ اَصْحَابُکَ؟ وَ مَا یَحْمِلُکَ اَنْ تَقْرَأَ ہٰذِہِ السُّوْرَۃَ فِیْ کُلِّ رَکْعَۃٍ ؟ )) فَقَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ! اِنِّیْ اُحِبُّہَا ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ((اِنَّ حُبَّہَا اَدْخَلَکَ الْجَنَّۃَ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیّ [2] (صحیح) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک آدمی مسجد قباء میں لوگوں کی امامت کراتا تھا وہ جب بھی نماز میں کسی سورہ کی تلاوت کرتا تو پہلے ﴿ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ پڑھتا ، اس کے بعد کوئی دوسری سورہ تلاوت کرتا ہر رکعت میں وہ ایسا ہی کرتا لوگوں نے اسے کہا کہ تم پہلے سورہ اخلاص پڑھتے ہو پھر یہ سمجھتے ہو کہ یہ سورہ نماز کے لئے کافی نہیں اورکوئی دوسری سورہ بعد میں پڑھتے ہو ، تمہیں چاہئے کہ یا تو سورہ اخلاص ہی پڑھو یا پھر اسے چھوڑ کر کوئی دوسری سورہ پڑھ لو۔ اس نے کہا میں سورہ اخلاص کو نہیں چھوڑ سکتا اگر تم پسند کرتے
[1] ابواب فضائل القرآن ، باب ما جاء فی سورۃ الاخلاص، رقم الحدیث (3/2320). [2] ابواب فضائل القرآن ، باب ما جاء فی سورۃ الاخلاص، رقم الحدیث (3/2323).