کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 167
ایک سورۃ ہے جو (اس کے پڑھنے والے کے لئے) سفارش کرے گی حتی کہ اسے بخش دیا جائے گا اور یہ سورۃ ﴿تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ﴾ ہے۔‘‘ اسے احمد ، ترمذی، ابوداؤد،نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 166: سورہ ملک اپنے پڑھنے والے کی مغفرت کے لئے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کرے گی اور اسے جنت میں داخل کردیا جائے گا۔
عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( سُوْرَۃٌ مِنَ الْقُرْآنِ مَاہِیَ اِلاَّ ثَلاَ ثُوْنَ اٰیَۃً خَاصَمْتَ عَنْ صَاحِبِہَا حَتّٰی اَدْخَلَتْہُ الْجَنَّۃَ وَ ہِیَ تَبَارَکَ الَّذِیْ )) رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[1] (حسن)
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ایک تیس آیات والی سورۃہے جو اپنے پڑھنے والے کی مغفرت کے لئے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کرے گی یہاں تک کہ اس کو جنت میں داخل کردیا جائے گا۔‘‘ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 167: سورہ ملک خود پڑھنی چاہئے اپنے بیوی بچوں ،حتی کہ اپنے ہمسایوں کو بھی پڑھنے کی تلقین کرنی چاہئے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّہٗ قَالَ لِرَجُلٍ اَلاَ اَتْحَفُکَ بِحَدِیْثِ تَفْرَحُ بِہَا ؟ قَالَ : بَلٰی ! قَالَ : اِقْرَأْ تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ وَ عَلِّمْہَا اَہْلَکَ وَ جَمِیْعِ وَلَدِکَ وَ صِبْیَانَ بَیْتِکَ وَ جِیْرَانَکَ فَاِنَّہَا الْمُنْجِیَۃُ وَالْمُجَادِلَۃُ تُجَادِلُ اَوْتُخَاصِمُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عِنْدَ رَبِّہَا لِقَارِئِہَا وَ تَطْلُبُ لَہٗ اَنْ یُنْجِیَہٗ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَ یُنْجِیَ بِہَا صَاحِبَہَا مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔ ذَکَرَہٗ اِبْنُ کَثِیْرٍ[2]
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے ایک آدمی سے کہا ’’کیا میں تجھے ایک ایسی حدیث ہدیہ نہ کروں جس سے تو خوش ہوجائے؟‘‘ اس آدمی نے کہا ’’کیوں نہیں، ضرور۔ ‘‘ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا ’’سورہ تبارک الذی بیدہ الملک خود بھی پڑھو، اپنے اہل و عیال ، اپنی اولاد اور اپنے گھر کے تمام بچوں اور اپنے پڑوسیوں کو بھی پڑھنا سکھا ؤ اس لئے کہ وہ (قیامت کے روز عذاب سے) نجات دلانے والی اور جھگڑا کرنے والی ہے۔ قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کی بخشش کے لئے اپنے رب سے جھگڑا کرے
[1] صحیح الجامع الصغیر ، للالبانی ، الجزء الثالث ،رقم الحدیث 3538.
[2] ابن کثیر ، تفسیر سورۃ الملک.