کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 15
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ : میں تو بیٹھے بیٹھے، کھڑے کھڑے اور سواری پر ہر وقت تلاوت کرتا ہوں
(اور یوں روزانہ کی منزل پوری کرتا ہوں)
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ : آپ اپنی تلاوت کی منزل کیسے پوری کرتے ہیں؟
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ : میں تو پہلی رات سو جاتا ہوں کچھ نیند پوری کرکے اٹھتا ہوں اور پھر تلاوت کرتا ہوں۔ ثواب کی نیت سے سوتا ہوں ثواب کی نیت سے اٹھتا ہوں۔
سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ خود بھی حافظ قرآن تھے اور اپنے عہد خلافت میں مجلس شوریٰ کی رکنیت کے لئے حافظ قرآن یا عالم قرآن ہونے کا معیارمقرر فرما رکھا تھا چنانچہ آپ رضی اللہ عنہ کی شوریٰ کے تمام ارکان یا تو حافظ قرآن تھے یا عالم قرآن۔ آپ رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت میں دیگر کلیدی عہدوں پر تقرری کے لئے بھی یہی معیار مقررتھا۔ حضرت نافع بن حارث رضی اللہ عنہ کو آپ رضی اللہ عنہ نے مکہ مکرمہ کا گورنر مقرر فرمایا۔ ایک مرتبہ حضرت نافع رضی اللہ عنہ کو مکہ سے باہر جانا پڑا تو اپنے پیچھے عبد الرحمن بن ابزی رضی اللہ عنہ کو اپنا قائم مقام مقرر فرمایا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت نافع رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا’’اپنے پیچھے قائم مقام کس کو بنایا ہے؟‘‘حضرت نافع رضی اللہ عنہ نے بتایا ’’عبدالرحمن بن ابزی رضی اللہ عنہ کو۔‘‘حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا ’’یہ شخص کون ہے؟‘‘ حضرت نافع رضی اللہ عنہ نے بتایا ’’غلاموں میں سے ہے لیکن قرآن مجید کا سب سے بڑا قاری اور علم الفرائض (وراثت کے مسائل) کا سب سے بڑا عالم ہے۔‘‘حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سن کر بہت خوش ہوئے اور فرمایا ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعے بعض لوگوں کو عزت بخشتا ہے اور بعض کو ذلیل کرتا ہے۔‘‘
عہد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سرکاری طور پر قرآن مجید کی تعلیم اور تبلیغ کا اس قدر اہتمام تھا کہ گورنر شام نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو پیغام بھیجا کہ باشندگان شام کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے آپ ایسے علماء بھیجیں جو انہیں قرآن مجید کی تعلیم دیں اور دینی احکام سکھائیں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس مقصد کے لئے درج ذیل پانچ جلیل القدر علماء کو طلب فرمایا :1.حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ۔ 2.حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ۔ 3. حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ۔ 4. حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ۔ 5.حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ۔ اور انہیں بتایا کہ