کتاب: فضائل قرآن مجید - صفحہ 12
جاتے تو حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ رات کی تنہائی میں خوش الحانی سے قرآن مجید پڑھنا شروع کردیتے۔ ایک رات تلاوت کررہے تھے کہ آسمان سے روشن قندیلیں نازل ہوتی نظر آئیں۔ حضرت اسید رضی اللہ عنہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ ماجرا بیان کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’یہ تو فرشتے تھے جو تمہاری تلاوت سننے کے لئے آسمان سے نازل ہوئے تھے۔ اگر تم تلاوت جاری رکھتے تو فرشتے بالکل تمہارے قریب آجاتے اور لوگ انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھتے۔‘‘
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بڑی دلسوز آواز میں قرآن مجید کی تلاوت فرماتے جسے سن کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی آنکھوں سے بے اختیار آنسو جاری ہوجاتے اور خشیت الٰہی سے ان پر لرزہ طاری ہوجاتا۔ ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ کو بلایا اور فرمایا ’’عقبہ ! قرآن سناؤ۔‘‘ حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ نے قرآن مجید کی تلاوت شروع کی تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ تلاوت سن کر اس قدر روئے کہ داڑھی آنسوؤں سے تر ہوگئی۔
حضرت عباد بن بشیر رضی اللہ عنہ تلاوت کی وجہ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں ’’قرآن دوست‘‘ کے نام سے مشہور تھے۔ غزوہ ذات الرقاع سے واپسی پر اسلامی لشکر نے ایک پہاڑ کے دامن میں پڑاؤ کیا۔ رات کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ’’آج کی رات پہرہ کون دے گا؟‘‘ حضرت عباد بن بشیر رضی اللہ عنہ اور ان کے مواخاتی بھائی حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ فوراً بول اٹھے ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم پہرہ دیں گے۔‘‘پہرہ کا وقت شروع ہوا توحضرت عباد رضی اللہ عنہ نے حضرت عمار رضی اللہ عنہ سے پوچھا ’’آپ رات کے پہلے حصہ میں سونا پسند کریں گے یا پچھلے حصہ میں؟‘‘ حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے کہا ’’میں پہلی رات آرام کروں گا او رپچھلی رات پہرہ دوں گا۔‘‘حضرت عباد رضی اللہ عنہ نے پہرہ کا وقت ضائع کرنا پسند نہ کیا ، وضو کرکے اللہ کے حضور قیام میں مصروف ہوگئے۔ دلسوز اورشیریں آواز میں سورہ کہف کی تلاوت کرنے لگے۔ دشمن تعاقب میں تھا۔ اس نے درّے میں کھڑا پہرے دار دیکھا تو اسے تیر کا نشانہ بنایا جو حضرت عباد رضی اللہ عنہ کے جسم میں پیوست ہوگیا۔ حضرت عباد رضی اللہ عنہ تلاوت کلام پاک میں اس قدر محوتھے کہ تیر نکالا اور اسے دور پھینک دیا، لیکن تلاوت بدستور جاری رکھی۔ دشمن نے دوسرا تیر پھینکا ،وہ بھی نشانے پر لگا۔ تلاوت قرآن میں مگن حضرت عباد رضی اللہ عنہ نے وہ تیر بھی جسم سے نکال پھینکا اور تلاوت جاری رکھی۔ دشمن نے تیسری مرتبہ تیرمارا تو وہ بھی نشانے پر لگا ، خون کا